ایران، سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی کو 5 سال قید
تہران(ڈیلی گرین گوادر) ایران کے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فائزہ ہاشمی کو نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزام میں 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی 59 سالہ بیٹی فائزہ ہاشمی کو گزشتہ برس حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر بغاوت پر اکسانے اور نظام کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔فائزہ ہاشمی کی وکیل ندا شمس نے ٹوئٹر پر بتایا کہ عدالت نے سابق صدر کی بیٹی کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے تاہم یہ حتمی نہیں۔ سزا کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے۔ ہم تمام تر قانونی چارہ جوئی جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایران کی انقلابی عدالت نے اسی کیس میں فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو 6 ماہ قید اور سیاسی، ثقافتی اور صحافتی سرگرمیوں پر 5 سال کی پابندی عائد کی تھی۔فائزہ ہاشمی رفسنجانی اصلاح پسند “بلڈنگ کیڈرز” پارٹی کی رکن ہیں اور وہ 2012 میں بھی گرفتار ہوئی تھیں اور 5 سال تک سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھا گیا تھا۔
2017 میں ان کے والد اکبر ہاشمی رفسنجانی کے انتقال کے بعد وہ دوبارہ متحرک ہوئی تھیں اور نوجوان کرد لڑکی مھسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت پر مظاہروں پر حصہ لیا تھا جس پر انھیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اکبر ہاشمی رفسنجانی کو 1989 سے 1997 کے درمیان ملک کی صدارت سنبھالی تھی اور اس دوران انھوں نے امریکا سمیت مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی تھی جس پر انھیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔