خیبرپختونخوا کے شہر بنوں میں آٹا نایاب، برقع پوش خواتین مظاہرین کا بنوں کوہاٹ روڈ پر دھرنا
بنوں(ڈیلی گرین گوادر)ملک کے بعض دیگر حصوں کی طرح خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی سرکاری نرخ پر آٹے کے حصول میں شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے۔ خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں سرکاری آٹے کا حصول میں مشکلات پر خواتین کی جانب سے انوکھا احتجاج سامنے آیا جہاں آج سفید برقعے پہن کر خواتین احتجاجی کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں۔روایتی شٹل کاک برقعوں میں ملبوس خواتین نے احتجاج آنے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں بھاری اضافے کے لیے خلاف کیا اور اس دوران بنوں کوہاٹ روڈ پر دھرنا دے کر سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔
احتجاجی خواتین کے مطابق بنوں کے تین دیہات کے لیے روزانہ کی بنیاد پر آٹے کے 30 تھیلے آٹے کے آتے ہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ کئی کئی روز تک وہ اٹے کے ایک تھیلے کے لئے آتی ہیں اوراکثر خالی ہاتھ ہی واپس لوٹ جاتی ہیں۔ ان کیمطابق مارکیٹ میں اس وقت 20 کلوآٹے کا تھیلہ 2700 سے 3000 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ سرکاری نرخ تو 1300 روپے ہے۔
احتجاجی خوتین کا مطالبہ تھا کہ آٹے کو سرکاری نرخ پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ خواتین کے دھرنے کے باعث بنوں کوہاٹ روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے احتجاجی خواتین سے بات کر کے ان کے مطالبات حکام بالا تک پہنچانے کی یقین دہانی کروائی۔
واضح رہے کہ بنوں کے روایت پسند ماحول میں خواتین سخت پردہ کرتی ہیں اور اس طرح سڑک پر احتجاج علاقے کی روایات کے برعکس منفرد نوعیت کا حامل ہے۔