آٹے کا بحران اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،ملک سکندر ایڈووکیٹ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آٹے کا بحران اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے عوام پہلے سے مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ہر فرد اپنے خاندان کے کھانے پینے کی روز مرہ کی ا شیا پوری کرنے کی استطاعت نہیں ر کھتے،تعلیم،صحت اور روزمرہ کے دیگر ضروریات کی تکمیل خواب بن کر رہ گئی، انارکی سے بچنے کیلئے جنگی بنیادوں پر بے لگام مہنگائی پر قابو پا لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آٹے کا بحران اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے عوام پہلے سے مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ہر فرد اپنے خاندان کے کھانے پینے کی روز مرہ کی ا شیا پوری کرنے کی استطاعت نہیں ر کھتے زندگیاں بچانے کی اشیا پیاز،آلو،ٹماٹر،دالیں،سبزی اور آٹا عوام کی قوت خرید سے باہر ہے ان تمام مظالم کے ساتھ ساتھ آٹے کا بحران پیدا ہونے سے عوام کی بے چینی کی حد ہوگئی ہے حکومت کی کمزوریوں سے بے رحم پیسہ دار اپنی مرضی کا نرخ مقرر کر کے عوام کا خون چوس رہے ہیں حکمرانی کا تقاضا ہے کہ قیمت مقرر کر کے استحکام دیا جائے جب غریب عوام انڈے کیلئے 250روپے درجن خریدتے ہیں تو مرضی کا نرخ مقرر کرنے والے 300روپے طلب کرتے ہیں آٹے کے 50کلو تھیلی کیلئے محنت کر کے چھ ہزار روپے جمع کرتے ہیں تو دکاندار 6ہزار 5سو طلب کرتا ہے یہی حال دالوں،چینی،اور سبزیوں کا ہے یاد رکھا جائے روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں بڑھ جانے سے معاشرے میں انارکی پھیلے گی جس کو روکنے کی ہمت کسی بھی حکومت کے بس میں نہیں ہوگی ایک غریب آدمی جس کے چھ بچے ہوں اور ماہانہ آمدن 15سے 17ہزار تک ہو وہ صرف آٹا کیسے پورا کرے گا تعلیم،صحت اور روزمرہ کے دیگر ضروریات کی تکمیل تو خواب ہوگی اس لئے انارکی سے بچنے کیلئے جنگی بنیادوں پر بے لگام مہنگائی پر قابو پا لیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے