کوئٹہ، شیخ زید ہسپتال میں نرسوں کو مبینہ طور جسم فروشی پر مجبور کئے جانے کے اسکینڈل کی تحقیقات میں کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ کے شیخ زید ہسپتال میں نرسوں کو مبینہ طور جسم فروشی پر مجبور کئے جانے کے اسکینڈل کی تحقیقات میں کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی،محکمہ صحت کی انکواری کمیٹی آج شیخ زید ہسپتال کا دورہ کرے گی جبکہ محکمہ صحت نے گمنام خط میں کے مرکزی کردار ہسپتال کی ہیڈ نرس کو تبدیل کردیا۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق تین روز قبل کوئٹہ کے شیخ زید ہسپتال میں نرسوں کو مبینہ طور جسم فروشی پر مجبور کئے جانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں شیخ زید ہسپتال کی ایک نرس نے سیکرٹری صحت سمیت دیگر حکام کو ایک گمنام خط لکھا تھا جس میں ہسپتال کی ایک ہیڈ نرس مسرت تنویر پر الزام عائد کیا کہ وہ ہسپتا ل کے انتظامی عملے کے ساتھ ملکرنرسوں کو مبینہ طور پر جسم فروشی پر مجبور کرتی ہیں، اس خط کے سامنے کے بعد محکمہ صحت نے ایڈیشنل سیکرٹری صحت عتیق خان کی سربراہی میں انکواری کمیٹی تشکیل دی گئی لیکن دو روز گزرنے کے بعد کوئی فرد انکواری کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا،جس کے بعد انکواری کمیٹی پیر کو شیخ زید ہسپتال کا دورہ کرکے تحقیقات کرنے فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب محکمہ صحت نے شیخ زید ہسپتال کی ہیڈ نرس مسرت تنویر کو تبدیل کرکے محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔