میرحاصل خان بزنجو پارلیمنٹ میں مظلوم قوموں،محنت کشوں،کسانوں اورکچلے ہوئے دیگر طبقات کی تواناآوازتھے، بی ایس او پجار
کراچی (ڈیلی گرین گوادر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجارکے وفدنے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری وکرم بلوچ،بلوچستان وحدت کے جنرل سیکرٹری عابد عمربلوچ کی قیادت میں کراچی میں نیشنل پارٹی سندھ کے سیکریٹریٹ اور میرغوث بخش بزنجو ریسرچ سینٹر ومیرحاحل بزنجو میموریل لائبریری کادورہ کیایہاں نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر مخدوم ایوب قریشی،سندھ وحدت کے جنرل سیکرٹری مجیدساجدی مزدور رہنما مقدرزمان اور دیگر عہدیداروں نے وفدکے ارکان کا خیر مقدم کیا، بی ایس او کے وفد کو نیشنل پارٹی سندھ کی کارکردگی اور ریسرچ سینٹر ومیموریل لائیبریری کی افادیت سے آگاہ کیاگیا۔ ایوب قریشی نے کہا میرغوث بخش بزنجو اس خطے کی سیاست کا لافانی کردار ہے انہوں نے اپنی زندگی کا طویل حصہ قیدو بند کی صعوبتوں میں گزارا انکے نزدیک اقتدار سے زیادہ اہمیت عوام کے حق حاکمیت اور وسائل پر قوموں کے اختیار کے حصول کی جدوجہد کی تھی میرغوث بخش بزنجو کاشماران چند سیاست دانوں میں ہوتا ہے جو آنے والے دنوں میں سیاسی صورتحال سے متعلق درست تجزیہ کرسکتے تھے انہوں نے کہا کہ آج افغانستان کے ساتھ جو کشیدہ صورتحال ہے اور طالبان کی جانب سے جو دہشت گرداناسرگرمیاں ہورہی ہیں اس کے متعلق بابا بزنجو نے بہت پہلے خبر دار کیا تھا۔ ایوب قریشی نے کہا میرحاصل بزنجو کاسیاسی کردار بھی ناقابل فراموش ہے جن مشکل حالات میں وہ اپنے اصولوں پر قائم رہے اسکے لیے وہ خراج عقیدت کے مستحق ہیں میرحاصل بزنجو بقول جان محمد بلیدی اپنے دور کے بابا بزنجو تھے انہوں نے زمانہ طالب علمی سے ہی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا اور جس دن انکاانتقال ہوا اس دن بھی میرصاحب کسی خبر رساں ایجنسی کو ملک کی سیاسی صورتحال پر انٹرویو دے رہے تھے۔ انکی سیاست کا عرصہ چار دہائیوں پر محیط ہے وہ دو دفعہ قومی اسمبلی اور دودفعہ سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے میرحاصل خان بزنجو پارلیمنٹ میں مظلوم قوموں،محنت کشوں،کسانوں اورکچلے ہوئے دیگر طبقات کی تواناآوازتھے چار دہائیوں پر محیط سیاسی کیریئر میں انکے نام کے ساتھ بدعنوانیوں کی کوئی داستاں منسوب نہیں وہ سیاست کے مرد قلندر اور مسٹر کلین تھے دونوں میرصاحبان کے افکار اور انکی طرز سیاست کو عوام بالخصوص نوجوانوں تک پہچانے کے لیے نیشنل پارٹی کے ہمرامیرغوث بخش بزنجو ریسرچ سینٹر اور میرحاصل بزنجو میموریل لائبریری مصروف عمل ہے۔ ایوب قریشی نے کہا بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلوچستان کی قومی سیاست کا اثاثہ ہے۔بی ایس او طالب علموں کی ایسی تنظیم ہے جس نے بلوچستان کے اندر سیاسی طور پر ایک پرآشوب دور میں لیڈر شپ کے خلاکو پرکیاتھااورآج بھی بی ایس او پجاردرس گاؤں میں طلباء کو درپیش مسائل کے حل کے لئے عملی جدو جہد کررہی ہے۔