لاپتہ افراد کامعاملہ انسانی مسئلہ ہے جسے ہمیں سیاست سے دور رکھنا ہوگا،میرضیاء لانگو

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)صوبائی وزیرداخلہ میرضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ہائی کورٹ کے احکامات کے روشنی میں لاپتہ افرادکی بازیابی کے لئے کمیشن قائم کیا ہے جس کی ترجیحات لاپتہ افراد کی بازیابی اور ا س ضمن میں تمام تر محرکات سامنے لانا ہے امیدہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس کمیشن میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گی لاپتہ افراد کامعاملہ ایک انسانی مسئلہ ہے جسے ہمیں سیاست سے دور رکھنا ہوگا ان خیالات کا اظہارمیر ضیا لانگو بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس وقت سردار اختر مینگل کی سربراہی میں بھی ایک کمیشن لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کام کررہا ہے تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز اور ہمارے کمیشن کے ٹی او آرز میں فرق ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر جو کمیشن قائم کیا گیا ہے اس ٹی او آرز میں پنجاب میں زیرتعلیم طلباء پر ظلم وزیادتیوں اور ایک اور ٹی او آر شامل کرنے کا کہا گیا تھا جس کے بعد کمیشن نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے معاملہ اس کمیشن کا حصہ بنایا ہمیں بھی بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے احکامات دیئے گئے کہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن بنایا جائے ہمارے کمیشن کے ٹی او آرز یہ ہیں کہ جن لوگوں پر سیکورٹی اداروں کی جانب سے دہشت گردی کے مقدمات نہیں ہیں اور وہ ملک کے خلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے انہیں واضح کرکے بازیاب کیا جائے اس حوالے سے بلوچستان ہائی کورٹ نے ہمیں سفارشات تیا رکرنے کا حکم دیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ یہ دونوں ایک اہم کام ہیں دونوں کمیشن انتہائی اہم کام کررہے ہیں اس میں کسی قسم کی کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے حکم پر وزیرداخلہ کی سربراہی میں بنائے گئے اس کمیشن میں دو حکومتی اور دو اپوزیشن ارکان اسمبلی کو شامل کیا گیا ہے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں ہم چار ارکان اسمبلی شامل تھے ایک رکن موجود نہیں تھے میری ذاتی رائے یہ ہے کہ میں اس کمیشن میں ضرور کام کروں گا ہم لاپتہ افراد کے لئے اسمبلی جلسے جلسوں اور سمینارز میں آواز تو اٹھاتے ہیں اس کمیشن میں رہتے ہوئے ہم عملی کام کرسکتے ہیں کیونکہ عدالت عالیہ نے بھی ہمیں حکم دیا ہے لواحقین نے اس عمل کو خوش آئند قرار دیا ہے حکومت کی جانب سے بھی فوری کمیشن کے قیام اور دیگر امور کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور تمام ریاستی ادارے بھی اس میں ہمارے ساتھ ہیں تو یہ ایک بہترین موقع ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کام ان تمام چیزوں کوسربراہی کرنا ہے اگر ہم ہی ایک طرف ہوگئے تو لاپتہ افراد کو کون لائے گا اور ان کے مسئلے کون حل کرئے گا اور اگر ہم اس میں ناکام ہوئے تو ہمیں کوشش تو کرنی چاہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ لوگ کہاں ہیں مجھے امید ہے کہ کمیشن کے تمام ممبران آئیں گے اور جو ذمہ داری ہمیں سونپی گئی ہے اس ضرورنبھائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہے کہ اس کمیشن کے اجلاس متوتر منعقد کرتے رہیں گے تاکہ اس موجود ہ حکومت کی مدت میں رہتے ہوئے ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکے کمیشن وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے نمائندگان سے بھی ضرور ملے گا ان سے پہلے بھی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں وہ تعاون کرتے ہیں اور مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ لاپتہ افراد کامعاملہ ایک انسانی مسئلہ ہے جسے ہمیں سیاست سے دور رکھنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے