حکمرانوں کا یہ سمجھنا کہ گوادر کے عوام حقوق کے حصول کی تحریک سے ہٹ گئے ہیں ، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکمرانوں کا یہ سمجھنا کہ گوادر کے عوام حقوق کے حصول کی تحریک سے ہٹ گئے ہیں غلط فہمی ہے طاقت وفوجی کے استعمال سے اگر حالات ٹھیک ہوتے تو حکمران وزیرستان وبلوچستان کے حالات ٹھیک کرتے۔بلوچستان میں معاشی ابتری کیساتھ،حکومتی مظالم،نااہلی وناکامی کا بھی عوام کو سامنا ہے۔بلوچستان کے سیاسی و معاشی حالات انتہائی مخدوش،گولی وپولیس گردی،سیکورٹی فورسزکے ناروارویہ کی وجہ سے امن وامان کا فقدان،تعصب ونفرت کا دوردورہ ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کونہ وفاق حقوق دیتے ہیں نہ صوبائی حکومتیں دوسری جانب قومی میڈیا،قومی رہنماؤں نے بھی اگنور کیا ہے۔ حکمرانوں،سیکورٹی فورسزونااہل قیادت اورمنتخب نمائندوں کی وجہ سے بلوچستان بدعنوانی میں سب سے آگے،پسماندگی،غربت،روزگارکی فراہمی،امن وامان،ترقی وخوشحالی میں سب سے پیچھے ہیں۔ غلط فیصلوں،گولی وطاقت کے بے جااستعمال سے قومی سلامتی کے مسائل بھی دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ بلوچستان حکومت کی طرح پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔سیلاب زدگان وقرضے بھی حکمرانوں نے ہڑپ کیے ہیں۔بلوچستان میں غربت،بدعنوانی اور مہنگائی خوفناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ عوام آٹے وکھانے کیلئے پریشان ہیں آئے روز نئے بحران سر اٹھارہے ہیں لیکن وفاق کیساتھ صوبائی حکمران طبقہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام الیکشن کے دن سوچ سمجھ کرووٹ استعمال کرتے تو یہ حالت نہ ہوتی۔قومیت واسلام کے نام پرمعصوم عوام ووٹ دیتے ہیں لیکن نہ اسلامی نظام قائم ہوتاہے نہ قوموں کی حالت بدلتی ہے ہاں بدعنوانی وناانصافی کی وجہ سے منتخب ہونے والے نمائندے اوران کی پارٹیوں پر قبضہ کرنے والے خاندان مالامال ہورہے ہیں پاکستان دیوالیہ ہوجائے لیکن بدعنوان عناصر کاکچھ نہیں بگڑے گا جماعت اسلامی ہر ظلم وجبر کے خلاف اوراسلامی حکومت کے قیام کیلئے جدوجہد کر رہی ہے عوام الیکشن میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ قوموں کو حقوق،اسلامی نظام کا نفاذ ممکن ہوجائے۔ اب آئندہ انتخابات ہی تمام مسائل کا واحد حل ہیں لیکن الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات بے حدضروری ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن میں شامل پارلیمانی جماعتوں کو آئندہ شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات کے لیے اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔ مہنگائی کرنے والے یہی پارٹیاں ہیں جو کبھی حکومت میں اور کبھی اپوزیشن میں ہوتی ہے نااہل اسٹبلشمنٹ بھی مسائل مہنگائی بدعنوانی کے ذمہ دارہے۔حکمران طبقہ محض عوام کو جھوٹی تسلیاں دے رہا ہے۔ خوراک کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ چکی ہیں۔ آٹا، گھی، چینی، دالیں اور سبزیاں انتہائی مہنگے داموں فروخت ہورہی ہیں۔ اب تو مرغی کا گوشت بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے