حکومت اگر تاجروں کو ریلیف نہیں دے سکتی تو پھر تاجرساڑھے آٹھ بجے اپنا کاروبار بند نہیں کر سکتے، عبدالرحیم کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،حضرت علی اچکزئی،قیوم آغا،میر یاسین مینگل،سعداللہ اچکزئی،حاجی ہاشم کاکڑ،عبدالخالق آغا،حاجی ظفر کاکڑ،حاجی حمداللہ ترین،دوست محمد آغا،حاجی خدائیدوست،خرم اختر،حاجی ودان علی کاکڑ،عطامحمد کاکڑ،ظہور آغا،حاجی محمد یونس،نقیب کاکڑ،عزیز بازئی، قاہر ترین،عنایت دورانی،شکور خلیجی،عبدالعلی دمڑ،احسان کاکڑ،نعمت ودیگر نے اپنے مشترکہ بیان کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ساڑھے آٹھ بجے دوکانوں اور 10 بجے ریسٹورنٹ کو بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،حکومت اگر تاجروں کو ریلیف نہیں دے سکتی تو پھر ہم تاجروں کو کاروبار بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس میں کانفرنس کے دور ان بلوچستان کے امن وامان اور صوبہ کے صورت حال ایران اور افغانستان بارڈروں کے بندش کی وجہ سے کاروبار ختم ہوگئے ہیں اور لوگ زیادہ تر بے روز گار ہو گئے ہیں پہلے ہی کورونا کی وجہ سے کاروباری لوگوں کو مشکلات کا سامنا تھا اور اکثر تاجروں نے کاروبار کی بندش کی وجہ سے اپنا کاروبار بند کئے تھے اور ریسٹورنٹ اور ہوٹلز اپنے بلز اور مزدوروں کے تنخواہوں کو بھی نہیں دے سکے اور ان کا کڑروں روپوں کے نقصانات ہوئے اور اکثر ریسٹورنٹ اور ہوٹلز بند ہوگئے کورونا کے دوران پولیس اور انتظامہ کی جانب سے تاجروں سے بھتہ لینے کا سلسلہ عام تھا اور اپ بھر ایک بار بھتہ کا سلسلہ شروع کیا جا رہا مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اس کی اجازت نہیں دے سکتا تاجر برادری اپنا روزمرہ کا کام عصب معمول جاری رکھے معمول کے مطابق اپنا کام جاری و ساری رکھیں اور زور زبردستی کسی صورت ہم اپنے کاروبار کو بند نہیں کر سکتے اگر زبردستی کی گئی تو احتجاج کے ذریعے آئندہ کا اعلان کیا جائے گا مرکزی انجمن تاجران بلوچستان صوبے بھر کے تاجروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے