آئی ایم ایف کے پاس جانا ہماری مجبوری ہے،عمران خان
لاہور(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہماری مجبوری ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
اپنے آن لائن خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ کے دوران ملک میں جو ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، ملک پر 30سال سے اس ملک پر 2 خاندانوں کا قبضہ تھا، شریف فیملی اور آصف زرداری کی کرپشن دنیا بھر میں مشہور ہے، ان کی کرپشن پر ڈاکومینٹریاں بنیں، عوام نے 2018 میں ان 2 خاندانوں کومسترد کرکے مجھے ووٹ دیا۔
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان اور آصف زرداری کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے ملکی معیشت نیچے چلی گئی۔ ان کے اقتدار میں آنے سے عوام خوف زدہ ہوگئے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو سارے کیسز معاف کر کے این آر او 2 دے کر بلوایا گیا،مگر وہ بھی ایکسپوز ہوگئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے۔ ڈالرز ملک سے باہر جا رہے ہیں جس کو روکنے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا ہماری مجبوری ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی خوشحالی آئی وہ قانون پر حکمرانی سے آئی، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے پاس جتنی طاقت تھی وہ جس کے پاس بھی آجائے وہ خود کو ہر فن مولا سمجھنے لگتا ہے۔ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کہتے تھے کہ معیشت پر توجہ دیں، احتساب کو بھول جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن اور قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی بھی پاکستان کو مشکل وقت سے نہیں نکال سکتا، قانون کے بغیر قانون کی حکمرانی ناگزیر ہوچکی ہے، اس کے بغیر ہم غیرت مند قوم نہیں بن سکتے۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک چلانے کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے، امپورٹڈ حکومت مشکل فیصلے نہیں کر سکتی ان کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں، نئی حکومت 5 سال کیلئے مینڈیٹ کے ساتھ آئے گی تو سخت فیصلے کرے گی۔