گوادرپسنی میں گرفتاریاں،مقدمات کے بجائے دھرنے والوں سے باختیارلوگوں کے ذریعے بامقصد مذاکرات کئے جائیں،مولاناعبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ گوادرپسنی میں گرفتاریاں،مقدمات کے بجائے دھرنے والوں سے باختیارلوگوں کے ذریعے بامقصد مذاکرات کیے جائیں گرفتاریاں وتشدداورمقدمات احٹجاج ودھرنے کا راستہ روک نہیں سکتا۔اگر حکمرانوں نے گرفتار کارکنوں کو رہا مقدامات ختم نہیں کیے، دھرنے والوں کے تسلیم شدہ مطالبات نہیں مانے تو حق دو تحریک وگوادر کے عوام اس بار مزید سخت دیر پا دھرنا دیں گے۔مولاناہدایت الرحمان بلوچ کے بھائی،بھتیجے،صحافی ودیگر بے گناہ کارکنان کو جیل بجھوانا حالات کو مزید خراب کرنے کی سازش ہے۔حکومت مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کیلئے گرفتاریاں،مقدمات ختم،کارکنان کو رہا اور تشدد،کرفیوختم کریں۔ بلوچستان والوں سے بات چیت بند اور گولی کی زبان میں بات کرنے کے اب تک توفائدہ کے بجائے ردعمل احساس محرومی نفرت پید اہوئی ہے۔ سیکورٹی فورسز،بااختیار طبقات اوربے اختیار حکومت کی وجہ سے بلوچستان آتش فشاں بن گیاہے۔گوادر ساحل اہل گوادر کا حق ہے ماہی گیروں کو بے روزگارکرکے ٹرالر مافیازسے بھتہ لینے والے ملک وقوم کے خیر خواہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ گوادر دھرنے والوں کا مقصد ٹرالر مافیا،بھتہ خوروں،لٹیروں سے نجات،جان ومال،روزگار،کاروبار،عزت کا تحفظ ہے۔جب قومی دولت قومی خزانے میں جمع ہوگی توترقی ہوگی اب توٹرالر مافیاسے بھتہ،بارڈرٹریڈسے غنڈہ ٹیکس لیکر قومی خزانے کے بجائے چند لٹیروں کے جیبوں میں جارہی ہے یہ لٹیرے بھتہ خور بدقسمتی سے ہمارے بڑوں سے ملے ہوئے ہیں جوماہی گیروں کوروزگارکو بچانے،دھرنے والوں کے مطالبات ماننے میں رکاوٹ ہیں۔ گوادرکے نہتے عوام،حق دو تحریک کا جائز مطالبات کیلئے پرامن دھرنے میں دو ماہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا صوبائی حکومت سے مذاکرات بھی جاری تھے مگر چند خودساختہ بااختیار لوگ انتہائی درجے کی غفلت وکوتاہی کا مرتکب ہوکر دھرنے پر رات کی تاریکی میں حملہ آورہوئے یہ لوگ نہ مذاکرات کرتے ہیں نہ ان کو عوام کی مشکلات وپریشانیوں کی فکرہے ان کو صرف بھتہ،رشوت وغنڈہ ٹیکس سے فکر ہے۔پرامن عوامی احتجاج وعوامی مفادات کو اس طرح یکسر نظراندازکرنا قابل مذمت ہے گوادرحق دوتحریک کا دھرنا جمہوری، مطالبات حقیقی اجتماعی اور ان کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔دھرنے قائدین مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،حسین واڈیلا ودیگرقائدین اوردھرنے شرکاء کے خلاف طاقت کااستعمال،زودوکوب،تشددگرفتاریاں املاک کو نقصان قابل مذمت،حکومتی غفلت وناکامی ہے حکومت،سیکورٹی فورسزفوری طورپر حسین واڈیلا ودیگر کارکنان کو فوری رہا کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے دھرنا مطالبات کومان کرمسائل سنجیدگی سے حل کریں اورمقدمات فوری ختم کریں جماعت اسلامی حق دو تحریک گوادر دھرنے کے مطالبات کی بھر پورحمایت کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے