پشتونخوا وطن کے عوام کو اپنے وسائل پر واک اختیار دلانے کیلئے جدوجہد کو تیزکرنا ہوگا ، پشتونخواملی عوامی پارٹی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن کے عوام کو اپنے وسائل پر واک اختیار دلانے کیلئے جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا، پشتون قومی وحدت، قومی تشخص سے محرومی کی وجہ سے ہمارے عوام اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں، قدرت کی دی گئی بے شمارنعمتوں کے باوجود ہمارے وطن کے نوجوان ملک اور دنیا بھر میں بدترین مسافرانہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ملک بالخصوص صوبے میں پشتون عوام کے ساتھ امتیازی سلوک مزید ناقابل برداشت ہے، آج بھی ملکی آئینی دستاویز شناختی کارڈ کے حصول کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے، بجلی، گیس کی سہولت سے ہمارے عوام کودور رکھا گیا ہے، کوئٹہ شہر ڈاکوؤں، جرائم پیشہ عناصر کی آمجگاہ بن چکا ہے،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے عوام کے سرومال کی تحفظ میں ناکام ہوچکے ہیں، سلیکٹڈ صوبائی حکومت کرپشن وکمیشن، اقرباء پروری اور نوکریوں کی فروخت میں مصروف ہیں، بیروزگار نوجوانوں سے درخواستیں طلب کرکے ان کی حق تلفی کی جاتی ہے اور روزگار میں بھی میرٹ کی بجائے سلیکشن کے ذریعے تعینانیاں کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر سید شراف آغا، صوبائی نائب صدر مجید خان اچکزئی، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز منان خان بڑیچ، حضرت عمر اچکزئی، نظام عسکر، ملک عمر کاکڑ، گل خان خلجی، صورت خان کاکڑ، حبیب الرحمن بازئی، حبیب اللہ ناصر ایڈووکیٹ،دیگر رہنماؤں ولی بریالی، نصیر احمد کاکڑ، ملک نادر کاکڑ، ملک یاسین، گلاب خان سلیمانخیل، اکبر خروٹی، عبدالرحمن، غلام ننگیال، شبیر ننگیال، صابر رشتین، امیر افغان بڑیچ، حاجی اختر، صاحب خان بڑیچ، شکور افغان، امیر حمزہ خان، علی محمد اچکزئی، عبیدا للہ خان، ولی جان اچکزئی، نعیم پیرعلیزئی، عبدالخاق کاکڑ، محمد دین لالا ودیگر مقررین نے پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام پارٹی کچلاغ شرقی، غربی، شار، لوڑ کاریز، لاندی پشتون آباد، پشتون آباد، پشتون درہ، پشتون باغ اول، پشتون باغ دوئم، اڈا پشتون آباد، کوٹوال میں پارٹی کے نئے ابتدائی یونٹوں کے اجلاسوں، ابتدائی وعلاقائی تنظیموں کے اجلاسوں، یونٹ کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے نئے ابتدائی یونٹ کے قیام پر پارٹی کے علاقائی رہنماؤں وکارکنوں اور منتخب ایگزیکٹوز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ ہمارے نوجوانوں میں قومی سیاسی شعور بیدار ہوچکی ہے اور وہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پلیٹ سے پشتون قومی اہداف کے حصول کیلئے اپنی محبوب قائد محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حقیقی جمہوری سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں آج بھی جعلی سیاسی قیادت اور پارٹیوں کی تخلیق کی جارہی ہے2018کے انتخابات سے قبل باپ پارٹی بناکر اسے صوبے کے عوام پر مسلط کیا گیا اور پھر اس کے بعد جس انداز میں عوامی خزانے کو لوٹا گیا اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، انتخابات میں عوام کے حقیقی نمائندوں کو اسمبلی سے دور رکھ کر مخصوص افراد کو لاکر انہیں اقتدار دیا گیا اور پھرکرپشن، کمیشن، اقرباء پروری کے تمام تر ریکارڈ توڑ دیئے گئے ہیں اورنوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے ہر محکمے مخصوص ایجنٹوں کے ذریعے بولیاں لگائی جارہی ہے اور ملازمتوں کو فروخت کیا جارہاہے جو کہ قابل افسوس اور قابل گرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام باشعور ہیں وہ ایسے عناصر کی سیاست، دورغ گوہی کو ضرور ترک کرینگے جنہوں نے اپنی ذاتی مفادات کی خاطر عوام کی اجتماعی مفادات کا سودا کرکے انہیں بدترین بیروزگاری، بھوک افلاس، تاریکیوں کی جانب دھکیل کر ان پر ترقی وخوشحالی کے دروازے بند کردیئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عوامی رابطہ مہم کو تیز کرتے ہوئے پارٹی کے ابتدائی،علاقائی یونٹوں کی سطح پر تنظیمی فعالیت کو دوبالا کریں۔