دبئی میں شراب پر عائد 30 فیصد ٹیکس ختم
ریاض(ڈیلی گرین گوادر)دبئی میں سیاحت کے فروغ کے لیے شراب پر عائد 30 فیصد ٹیکس ختم کردیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دبئی حکومت کا یہ اقدام پڑوسی ملکوں کے مقابلے میں دبئی کو غیر ملکیوں کے لیے مزید پرکشش بنانےکی کوشش سمجھا جارہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق دبئی میں شراب پینےکا لائسنس بھی مفت کردیا گیا ہے، اس سے قبل شراب کے خریدار 30 فیصد ٹیکس ادا کرتے تھے، شراب پینےکا لائسنس 270 درہم سالانہ یعنی 16 ہزار پاکستانی روپے میں ملا کرتا تھا، لائسنس کی ہرسال تجدید بھی کرانی ہوتی تھی۔
21 سال یا اس سے زائدعمر کے افرادکو لائسنس فراہم کیا جاتا ہے، شراب پینے کے لیے لائسنس حکومت جاری کرتی ہے۔رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر متحدہ عرب امارات میں 140 ملین لیٹر سالانہ شراب فروخت ہوتی ہے۔خلیجی اخبار کا کہنا ہےکہ ابوظبی میں شراب لائسنس کی فیس ستمبر 2020 میں ختم کردی گئی تھی۔
دبئی میں الکوحل تقسیم کرنے والی دو کمپنیوں نے کہا ہےکہ وہ صارفین کے لیے ٹیکس میں کٹوتی کی عکاسی کریں گی۔یہ ابھی واضح نہیں کہ یکم جنوری سے نافذ العمل ہونے والا اقدام مستقل ہوگا یا نہیں، غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ اقدام ایک سال کی آزمائش کے لیے ہوسکتا ہے۔