بلوچستان حساس ردعمل پرکھڑاہے طاقت کے زور پر آپریشن وناروااقدامات سے بلوچستان امن ترقی اورخوشحالی سے دور ہواہے،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان حساس،ردعمل پرکھڑاہے طاقت کے زور پر آپریشن وناروااقدامات سے بلوچستان امن ترقی اورخوشحالی سے دور ہواہے جماعت اسلامی نے پہلے بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے پرزور دیا بدقسمتی سے حکومت وادارے مذاکرات کے بجائے طاقت کے استعمال کو حل سمجھتی ہے طاقت تشدد کی وجہ سے گوادر میدان جنگ،بلوچستان ویران ہرطرف ردعمل واحساس محرومی،نفرت وتعصب پایا جاتاہے جماعت اسلامی کی سیاست جمہوری ترقی وخوشحالی کیساتھ جڑی ہوئی ہے گوادر وبلوچستان کے تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے باالآخرحکمرانوں کوبااختیار لوگوں کے ذریعے بامقصد مذاکرات سے کرنا ہے طاقت سے پہلے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا۔ چائینا حکومت کو بھی مشورہ ہے کہ سی پیک کی کامیابی کیلئے حکومت کے بجائے عوام کاا عتمادحاصل کریں۔ حکومت،سیکورٹی اداروں سے ملکر ساحل سے کروڑوں رشوت وبھتہ کے ذریعے کمانے والے دھرنے سے پریشان ہیں دھرنے کے مطالبات ماننے سے ان کی رشوت،بھتہ خوری بند ہونے کا خدشہ ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کی جانب سے گوادرحالات مسائل کے حوالے سے منعقدہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب بعدازاں مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کیامولانا عبدالحق ہاشمی نے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ سے رابطوں ودیگر صورتحال کے حوالے سے لیاقت بلوچ کو بریفنگ دی۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ گوادرکو میدان جنگ بناکر مقتدرقوتوں نے بہت بڑی غلطی کی۔حکومتی وزراء ومشیروں کا میڈیا پر آخر غلط بیانی کرناحالات کو مزید خراب کرنے کے مترادف ہے گوادر میں دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال،چھاپے،گرفتاریاں،مقدمات،چادروچاردیواری کی پامالی عوام ودھرنے والوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے۔ اس موقع پر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ہم حکومت کو متنبہ کرناچاہتے ہیں کہ سی پیک بہت بڑامنصوبہ ہے اس منصوبے کو اسی وقت پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکتا ہے کہ گوادرکے لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جائے گوادر کے لوگ موٹروے نہیں مانگ رہا بلکہ جائز آئینی قانونی حقوق،ساحل پر روزگار وکاروبار کا تحفظ،پینے کا صاف پانی،تعلیم وعلاج کی سہولیات مانگ رہے ہیں یہ ان کا آئینی قانونی حق ہے۔حکمران گوادر کے عوام کے مفادات کو سب سے پہلے اور سب سے زیادہ مقد م رکھیں بامقصد مذاکرات میں ہی مسائل کا حل موجود ہے باالآخر سب مسائل مذاکرات سے ہی حل ہوں گے حکومت نے لاٹھی تشددگرفتاریاں ومقدمات بنانے کا شوق پورا کر دیا اب مزید عوام کو تکلیف نہ دیں بلکہ فوری طور پر بااختیار ٹیم کے ذریعے بامقصد مذاکرات کرکے گوادر حق دو دھرنے کے تسلیم شدہ مطالبات پر عمل درآمد کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے