سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بلوچستان حکومت تاحال سنجیدہ نہیں،میر سلیم کھوسہ

ڈیرہ اللہ یار (ڈیلی گرین گوادر) رکن بلوچستان اسمبلی میر سلیم احمد کھوسہ نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نصیرآباد ڈویژن میں سیلاب کو آئے پانچ ماہ ہونے کو ہیں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے بلوچستان حکومت تاحال سنجیدہ نہیں صحبت پور کے بعض علاقے اب بھی سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں جن علاقوں سے سیلابی پانی نکاس ہوا اس میں بھی انتظامیہ کا کوئی کردار نہیں سیلاب سے نصیرآباد ڈویژن بلخصوص صحبت پور میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہزاروں افراد بے گھر ہوئے فصلیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہوئے لوگ ابھی تک سڑکوں کے کنارے بے یارو مددگار پڑے ہیں انہیں ریلیف تک فراہم نہیں کیا جا رہا تو انکی بحالی کیسے ممکن ہوسکے گی انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے حالات سے بلوچستان اور اسلام آباد واقف ہیں تاہم چیف سیکریٹری بھی معاملات کو سنجیدہ نہیں لے رہے سیلاب متاثرین کو ریلیف اور بحالی کے نام پر اربوں روپے جاری کیے گئے مگر سیلاب زدہ علاقوں میں کچھ بھی خرچ نہیں کیا گیا صوبے کے بالائی علاقوں میں برف باری ہونے لگی ہے جسکے اثرات میدانی علاقوں پر مرتب ہو رہے ہیں صحبت پور میں سردی کی لہر بڑھتی جا رہی ہے کھلے آسمان تلے پڑے سیلاب متاثرین موسم کی سختیوں سے نبردآزما ہو کر بیمار پڑ گئے ہیں انہیں معیاری علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں ایک سوال کے جواب میں سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان میں امن امان کی بحالی کے لیے پاک فوج فرنٹیئر کورپس پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اقدامات کر رہے ہیں تاہم صوبہ ہمیشہ سے ہی اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار رہا ہے سیکیورٹی کے اداروں کی انتھک محنت اور قربانیوں کے بدولت صوبے کا امن کافی بہتر ہوا ہے اور قوی امید رکھتے ہیں کہ مزید بہتری کے لیے بھی اقدامات جاری رکھیں گے، انہوں نے بی اے پی سے علحدگی کا واضح عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جس جماعت کا وزیراعلیٰ صوبے کے عوام کو سنبھال نہیں سکتا تو وہ پارٹی کو کیسے سنبھال پائیگا اس لیے اب بی اے پی میں مزید رہنے کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان پیپلزپارٹی سمیت دیگر کچھ پارٹیاں فیڈریشن سطح کی سیاست کرتی ہیں ہمارے حلقے کے عوام اور ہماری اپنی خواہش بھی ہے کہ پیپلزپارٹی میں شامل ہو کر وفاقی سیاست کی جائے اس لیے پیپلزپارٹی کی قیادت سے معاملات چل رہے ہیں بلوچستان سے دیگر سیاستدان بھی پیپلزپارٹی کی طرف جھکاو رکھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے