خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کی جو ڈگری ہے وہ انجینئرنگ کونسل اور او بی ای سسٹم سے سے تسلیم شدہ ہے،ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ کہاکہ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کا سب سے پہلے قیام 1976میں بطور کالج کے عمل میں آیا جس کے بعد1994میں اس کو یونیورسٹی کا درجہ دیدیا گیا۔یونیورسٹی کا درجہ پانے سے 2018تک اس جامعہ میں چار ڈیپارٹمنٹس تھے جن میں سول انجینئرنگ الیکٹریکل انجینئرنگ مکینیکل انجینئرنگ اور کمپیوٹرانجینئرنگ شامل تھے لیکن ہم نے ان میں مذیدچھ ڈیپارٹمنٹس کا اضافہ کردیا ہے جن میں الیکٹرونک انجینئرنگ، انرجی سسٹم انجینئرنگ،سافٹوئیرانجینئرنگ، بائیو میڈیکل انجینئرنگ، انگلش ڈیپارٹمنٹ، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (بی ایڈ)شامل ہیں جامعہ میں چھ ڈیپارٹمنٹس اور دیگر پروگرامز کے اضافے سے اب ان کی تعداد بڑھ گئی ہے میں اور میری ٹیم نے مختصر مدت میں جو کام کیا ہے اس کے نتائج بھی بدستور سامنے آرہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پررجسٹر آر سید جلال شاہ ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ حامد طارق بھی موجود تھے۔وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ کا کہنا تھاکہ خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کی جو ڈگری ہے وہ انجینئرنگ کونسل اور او بی ای سسٹم سے سے تسلیم شدہ ہے۔آج ہمارے پاس اکیس ڈیپارٹمنس ہیں جس میں پانچ ایم ایس اور ایک پی ایچ ڈی پروگرام ہے جب کہ باقی کے لئے ہم نے اپلائی کی ہے اور انشاء اللہ وہ بھی فعال ہونگے۔ 2018تک ہمارے پاس 6 پی ایچ ڈی ایز تھے جن میں ہم نے قابل ستائش حد تک اضافہ کردیا ہے اور اب اس کی تعداد 43ہوچکی ہے۔جب کہ 2018تک ایم ایس ہمارے پاس 65تھے جن کی تعدا د اب 105ہوچکی ہے ہمارے پاس دو سب کیمپس ہیں ایک سب کیمپس اوتھل اور دوسرا سب کیمپس تربت میں قائم ہے یہ دونوں کیمپس میری ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد قائم ہوئے۔ اس وقت ہم نہ صرف انجینئرنگ کے پروگرام پر کام کررہے ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کو بھی ہم نے اپنے پروگرامز میں شامل کردیا ہے جس کی اہمیت اس لیئے ہے کہ اسےCPECکی نقطہ نگاہ سے ہم دیکھ رہے ہیں خضدار اوتھل اور تربت میں ٹیکنالوجی پروگرام پر کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلباء کے علمی و فنی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے کام ہورہاہے ہم نے اسکل ڈویلپمنٹ میں ہم نے دو بیچز پہلے ہی نکال چکے ہیں اور تیسرے بیچ کی تربیت جاری ہے یہ چھ چھ مہینے کا کورس ہوتاہے جس میں مختلف کورسز کرائے جاتے ہیں۔اسی طرح ڈی جے اسکل پروگرام بھی ہمارے ہاں جاری ہے اس میں بھی دو بیچز فار غ ہوچکے ہیں چونکہ دیگر صوبوں کی بنسبت بلوچستان میں فنی تعلیمی اوراسکلز ڈویلپمنٹ کی ضرورت زیادہ ہے جس سے لوگوں کو تربیت یافتہ بنا کر فوری طور پر انہیں روزگار کمانے کے قابل بنایا جاسکتا ہے اس لیئے ہم نے اس شعبے کو بھی زیادہ اہمیت دی ہے اور یہ بلوچستان کے تین اضلاع میں بیک وقت کورسز کرائے جارہے ہیں۔بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے تعمیری اقدامات کے بار ے میں مذید تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ خضدار جامعہ کے مختلف شعبوں کو ترقی دینے اور اس کی وسعت میں اضافے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کیئے گئے ہیں۔کلاس رومز،کانفرنس اورسیمینار ہال رومز کی تعداد میں اضا فہ کردیا گیا ہے دو سمارٹ کلاس رومز، لیب اورایک لائبریری بڑے سائز کا بنایا گیا ہے ہمارے پاس پچاس ساٹھ کمپیوٹر سسٹم رکھے ہوئے ہیں اور اب اس لائبریری کو ڈیجیٹل لائبریری میں ضم کیا جارہاہے تاکہ ا س سے زیادہ سے زیادہ فائد ہ اٹھایا جاسکے۔بیچلر ہاسٹل فیکلٹیز کے لئے بنایا ہے پی ایچ ڈی ہولڈرزوہاں رہتے ہیں ان کو رہائش کی سہولت دی ہے۔گرلز ہاسٹل اس سے پہلے کوئی بھی نہیں تھا الحمد اللہ آج دو بڑے بڑے گرلز ہاسٹلز ہیں جن میں سے ایک 35 اور دوسرا55کمروں پر مشتمل ہے یہ دونوں ہاسٹلز سہولیات سے آراستہ ہیں۔اس کے ساتھ بوائز ہاسٹل بھی بنایا گیا ہے جو کہ دوسو کمروں پر مشتمل ہے اوریہ فعال ہے اس میں طلباء رہ رہے ہیں اور کلاس رومز ہم نے بڑھائے ہیں۔خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی میں ایک اعلیٰ معیار کی اسکول تشکیل دیاجائیگا1.69بلین کی لاگت سے نیو ایڈمن بلاک کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ ایک ہمارا بڑا منصوبہ ہے چار نئے ڈیپارٹمنٹس کا اس پر کام شروع ہوچکا ہے جس میں چار ڈیپارٹمٹس ہیں لیب ہیں اس میں الیکٹرونک انجینئرنگ ہے انرجی سسٹم انجینئرنگ مائننگ انجینئرنگ اور انگلش بھی ہے اور مذید دیگر منصوبوں میں بوائز ہاسٹلز کانووکیشن ہال بنانے ہیں جن کی گنجائش بارہ سو افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی،چھبیس ہزار اسکوائر فٹ پر اسکول بنانا ہے تاکہ جن کے بچے پڑھنے ہیں انہیں جامعہ سے باہر جانا نہ پڑے اور ان کے بچے یہی باؤنڈری وال کے اندر پڑھیں۔ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے تعمیراتی منصوبوں کے بارے میں مزید اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی جیسے جیسے بڑھ رہی ہے تو اس کے ساتھ اس کے جو لوازمات اور ضروریات ہیں ان پر بھی کام ہورہاہے۔ جامعہ میں رہائش کے لئے فلیٹس بنارہے ہیں جن کی تعداد 44ہے اور دو گیسٹ ہاؤسز بھی بنارہاہے ہیں جن پر کام شروع ہوچکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے