ٹیکنوکریٹ حکومت کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، فواد چوہدری
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کیلئے جب بھی آتے ہیں اسپیکر بھاگ جاتے ہیں۔فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے اسپیکر کے سامنے جاکر استعفے دینے تھے، قانون یہی ہے کہ آپ کھڑے ہوکر استعفے دیں، مگر پی ٹی آئی کیلئے روز نئے قوانین بنتے ہیں، 127 اراکین نے کھڑے ہوکر استعفے دیے تھے لیکن تاحال ان پر ضمنی الیکشن نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے چالاکی کرتےہوئے کہا کہ جن سیٹوں پر پی ٹی آئی کمزور ہے وہاں الیکشن کرالیتے ہیں، ہم ہائی کورٹ گئے، جس نے اسپیکر کا فیصلہ برقرار رکھا، حالانکہ عدالتوں کا سیاست میں مداخلت کا کوئی کام نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ جاوید ہاشمی کیس میں یہ فیصلہ دے چکی ہے کہ ایم این ایز کھڑے ہوکر استعفی دیں، یہ ملک کا قانون ہے، مگر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو درخوراعتنا نہیں سمجھا اور روزانہ ہی نہیں سمجھتی، ہمیں تو پتہ ہی نہیں ملک کا قانون کیا ہے، اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا حال آپ نے دیکھ لیا ہے، کہ صبح فیصلہ ہوتا ہے ہمارا دائرہ اختیار نہیں کہ باقی صوبوں کے مقدمات پر فیصلہ کریں، لیکن دوپہر کو فیصلہ آجاتا ہے کہ مریم اورنگزیب و جاوید لطیف پر مقدمات معطل کردیں، پاکستان میں عدالتی نظام رہا ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے استعفوں کیلئے اسپیکر کو خط لکھ دیا، اسپیکر نے جو جواب دیا وہ نہ ادھر کا ہے اور ادھر کا، کوئی تاریخ نہیں دی کب آئیں کب نہیں، جب ہم جانے کا کہہ دیتے ہیں تو اسپیکر بھاگ جاتے ہیں، عامر ڈوگر کی اسپیکر آفس سے بات ہوگئی ہے، انہوں نے ہمیں کل کا ٹائم دیا ہے، کل رات کو پھر اسپیکر آسٹریلیا جارہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 8 ماہ میں دہشت گردی میں 52 فیصد اضافہ ہوگیا، کل ویڈیو آئی ہے کہ طالبان نے مرگلہ کی پہاڑیوں سے پارلیمنٹ ہاؤس کی ویڈیو بناکر کہا ہم آرہے ہیں، ایک ہفتے میں امریکا، چین، آسٹریلیا، سعودی عرب نے ٹریول ایڈوائزی جاری کرکے اپنے شہریوں کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے ہوا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد ہر ہفتے عمران خان افغانستان پر اجلاس کررہے تھے، ہم وہاں کی صورتحال سے خود کو منسلک محسوس کرتے ہیں، وہاں کی صورتحال خراب ہونے سے پاکستان کی صورتحال خراب لازمی ہوگی، آپ ہر وقت نہیں لڑسکتے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم جامع مذاکرات سے آگے بڑھ رہے تھے، جبکہ ایاز صادق اور پی پی کے جو بیانات آئے ہیں، ان کے پاس صرف ایک ہی حل ہے، ہر ایک پر بم میزائل ماردو، بم مارنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے، جس پر بم ماریں گے آگے سے بھی وہ بھی جواب دے گا، جن کے پاس اسلحہ ہے وہ استعمال کرے گا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ایک بڑے منصوبے کے تحت آگے بڑھ رہے تھے، افغانستان میں صرف ایک پاکستانی لیڈر کی عزت ہے اور وہ عمران خان ہے، باقی لیڈروں نے افغانستان میں امریکا کیساتھ مل کر خون کی ہولی کھیلی، صرف عمران خان کے ہاتھ خون سے نہیں رنگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سرحد پر باڑ لگا رہے تھے، ساتھ ہی ہم سرحدی بازار کھول رہے تھے، ہم اسے ریگولیٹ کررہے تھے، لیکن 8 ماہ میں سارا کام ختم ہوگیا، بلاول جہاز پکڑ کر امریکا چلے جاتے ہیں، انہیں افغانستان اور ٹی ٹی پی کا مسئلہ ہی نہیں پتہ، ٹی ٹی پی میں 40، 50 ہزار پاکستانی شہری ہیں، جو افغانستان میں انٹرنل ڈسپلیسڈ ہیں، ہم نے انہیں کوئی حل دے کر بسانا ہے، آبادی کو سیٹل کرنا ہوتا ہے صرف بم مارنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے، الٹا حکومت نے ضم علاقوں کا سارا پیسہ روک لیا، آپ نے قبائلی علاقوں میں روایتی نظام کو ختم کرکے متبادل نظام تک نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو عمران حکومت کو گھر بھیجنے کی اپنی غلطی تسلیم کرنی ہوگی، اب دوسری بڑی غلطی یہ ہے کہ غور کیا جارہا ہے کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیج کر ڈھائی سال کے لیے ٹیکنوکریٹ حکومت بنادیں، ملک کیساتھ تجربے و مذاق بند کریں، یہ کہنا کہ شہباز حکومت نہیں چل رہی تو امریکا یا کہیں اور سے کوئی ٹیکنوکریٹ درآمد کرکے یہاں لگادیں، غیرمنتخب لوگوں کو عوام کے فیصلے کو ماننا ہوگا، آپ امریکا سے ٹیکنوکریٹ درآمد کرکے تعینات کریں گے، اس کیخلاف احتجاج ہوگا تو وہ جوتے چھوڑ کر بھاگ جائے گا، سیدھی بات ہے ملک کے مسئلے حل کرنے کےلیے الیکشن کرائیں۔