گوادر دھرنا پر پولیس کریک ڈاؤن کی مذمت، غیر آئینی، غیر جمہوری رویہ اپنایا گیا ، لیاقت بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ومرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہا ہے کہ گوادر کی صورت حال صرف بلوچستان ہی نہیں پورے ملک کے عوام کے لیے باعث تشویش ہے۔ مولاناہدایت الرحمن بلوچ اور حسین واڈیلہ کی قیادت میں گوادر میں گزشتہ دو ماہ سے پرامن احتجاج جاری تھا کہ پیر کو حکومت نے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کیا جس کی جماعت اسلامی پرزور مذمت کرتی ہے۔ بااختیاروفدگوادرحق دوتحریک کے قائدین سے بامقصدمذاکرات کرکے مطالبات فوری تسلیم،گرفتاررہنماؤں کو رہامقدمات ختم کیے جائیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادردھرنے پرشیلنگ،پولیس گردی ومقدمات بنانے کے ردعمل میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی بجائے تشدد کا راستہ اپنایا گیاپرامن محب وطن لوگوں پر تشدد،شیلنگ،گرفتاری اور مقدمات کہاں کا انصاف ہے حکمران دھرنے مظاہرین سے ایک سال قبل کیے گیے اپنے کیے گیے وعدوں پر عمل کریں۔ اس طرح کے غیرآئینی و غیر جمہوری رویوں سے پہلے ہی بلوچستان میں محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ قبل ازیں حکومت اور گوادر کو حق دو تحریک کے رہنماؤں کے مابین ایک معاہدہ ہوا تھا لیکن حکومت نے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔ پیر کو بھی وفود سے بات چیت کا سلسلہ جاری تھا کہ حکمرانوں کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ بزور طاقت لوگوں کو ان کے جائز مطالبات سے دستبردار کرانے کی روش انتہائی خطرناک ہے۔ کسی بھی جمہوری ملک میں اس طرح کے رویے حکومتوں کو زیب نہیں دیتے۔ انھوں نے کہا کہ گوادر کے عوام اپنے جائز مطالبات کے لیے دھرنا دے رہے ہیں، ان کے حقوق پورے کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی۔