خواتین ظلم و ستم پر نکاح تحلیل کرنے کا دعویٰ کر سکتی ہیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) سپریم کورٹ کے جسٹس سردارطارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پرسماعت کی جس کا فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا۔

فیملی کورٹ نے خاتون پرذہنی تشدد اور ظلم کی بنیاد پرشادی ختم کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ شوہرکو بیٹی کے نان نفقہ اور ماہانہ اخراجات ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

پشاور ہائیکورٹ نے فیملی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرکے شادی خلع کی بنیاد پرختم کرنے کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی خاتون کو خلع کے باعث شوہرکو 5 تولے سونا بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ شوہر کا بیوی کے دعوے کے بدلے ازدواجی حقوق پورے نا کرنے کا دعویٰ مہر کی ادائیگی سے بچنے کا محرک ہو سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے