کیسزمیں تاخیروکلاء کے ہڑتال کی وجہ سے نہیں بلکہ ججز خود ذمہ دار ہیں ، منیر احمد خان کاکڑ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ کیسز میں تاخیر وکلاء کے ہڑتال کی وجہ سے نہیں بلکہ ججز خود ذمہ دار ہیں جوڈیشری میں اقرباء پروری عروج پر ہے وکلاء اور عوام کے ساتھ جوڈیشری کا رویہ غیر مناسب اور نہ قابل برداشت ہے باشعور وکلاء اپنے حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے سبی تربت خضدار اور لورالائی بینچ کو ریگولر کرنے تاخیر سے عوام اور وکلاء کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہائیکورٹ بار روم میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق صدر ہائی کورٹ بار عبدالمجید خان کاکڑ کی جانب سے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں پارٹی دی گئی۔ تقریب سے بلوچستان ہائیکورٹ بار کے نومنتخب صدر افضل حریفال جنرل سیکریٹری شاہ رسول کاکڑ سابق صدر عبدالمجید خان کاکڑ و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا،ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس بلوچستان کے اس خطاب کے جواب میں کہا کہ چیف جسٹس بلوچستان نے اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری وکلاء پر عائد کیا اور کہا کہ وکلاء ہڑتال کی وجہ سے انصاف میں تاخیر کی جاتی ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ جوڈیشری کے اندر اقرباء پروری لاقانونیت عروج پر ہے ججز کا رویہ وکلاء کے ساتھ ناروا ہے وکیل اپنے حقوق کیلئے ہڑتال کرتے ہیں اب حجز نے ہڑتال کرنا شروع کردی ہے۔بیان میں کہا کہ ہم حقوق سے دست بردار نہیں ہوگے بلکہ اپنی حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ہڑتال ایک معمولی عمل ہے اس سے زیادہ قربانی دینی پڑی تو گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سبی تربت خضدار اور لورالائی بینچ کو ریگولر کرنے کیلئے اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے۔