نیب ترامیم کا فائدہ،زرداری، نواز اور گیلانی کیخلاف ریفرنس واپس
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) نیب ترامیم کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیے گئے۔ احتساب عدالت نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت جو ریفرنس نیب کو واپس بھیجا، اس میں ملزمان پر 11 کروڑ کا الزام تھا، جب کہ نیب ترمیم کے بعد 50 کروڑ کے الزام پر نیب کیس بنتا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریفرنس متعلقہ فورم کو بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج اصغر علی کی مدت مکمل ہونے پر محمد بشیر نے بطور ایڈمنسٹریٹو جج ریفرنس کی سماعت کی۔ عدالت نے توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کو عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے رکھا تھا۔
علاوہ ازیں احتساب عدالت میں زیر سماعت ایک دوسرے ریفرنس میں بھی سابق صدر آصف زرداری کو بڑا ریلیف مل گیا۔ احتساب عدالت نے مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس بھی نیب کو واپس بھیج دیا۔آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف عدالت میں پیش ہوئے۔ فاروق نائیک نے مؤقف اختیار کیا کہ اس ریفرنس سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں جب کہ نئے قانون کے تحت ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیار میں بھی نہیں آتا۔ لہٰذا عدالت قانون کے مطابق درخواستوں پر فیصلہ دے۔احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا۔واضح رہے کہ نیب نے یہ ریفرنس گزشتہ سال عدالت میں دائر کیا تھا۔