جھالاوان میڈیکل کالج سے بہترین ڈاکٹرز خضدار کو دیں گے،پروفیسر ڈاکٹر نوراحمد مغیری

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)پرنسپل جھالاوان میڈیکل کالج خضدار، پروفیسر ڈاکٹر نوراحمد مغیری نے کہا ہے کہ پرائمری سیکشن سے لیکر میٹرک و ایف ایس سی تک تعلیم دینے والے ادارے ہماری نرسریاں ہیں، یہ ادارے بچے تیار کرکے ہمارے حوالے کرتے ہیں، یہی بنیادیں ہیں جب تک بنیاد ٹھیک نہ ہو اس وقت تک عمارت تعمیر نہیں ہوسکتی یہ ادارے پہلی اینٹ کے مانند ہیں پورا سلسلہ ان کی مرہون منت ہے، یہ ادارے بچوں کو سنوار کر نکھار پیدا کرتے ہیں اور ان کی آبیاری کرتے ہیں، جس کے بعد وہ ہمارے حوالے ہوکر پھر ایک تن آور درخت کے مانند بن جاتے ہیں تو تب ان کی ثمرات سے پوری قوم مستفید ہوتی ہیں، یعنی کہ ہمارا مستقبل ان سے ہی جوڑا ہوا ہوتاہے۔ اگر دیکھا جائے تو پرائمری ایجوکیشن میں وسائل کی کمی، سیکنڈری سکولوں میں اساتذہ کے اندر مثبت سمت کا فقدان ہمارے مستقبل پر گہرا اثر چھوڑ رہے ہیں۔اس لیے ان اداروں پر توجہ دینا بیحد ضروری ہے اور ہمیں مل کر ایک ایسا فاؤنڈیشن بنانا ہوگا کہ جو ضلع بھر میں ان اداروں کی مانیٹرنگ کرے، ان کو بہتر سے بہتر ڈگر پر چلانے کی سعی کریں، ان کے نظام میں جدّت لائیں، ٹیچرز کو ٹریننگ دیں اور ان کو ٹیچنگ کے جدید اسلوب سیکھائیں تو اس سے یہاں کے تعلیمی نظام میں ایک انقلابی تبدیلی آسکتی ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ہاں استاد کو وہ مقام میسر نہیں جس کا وہ حقدار ہے، ترقی یافتہ ممالک میں استاد کو وہ مقام دیاجاتا ہے کہ جو کسی اور کو حاصل نہیں ہوتا، استاد کے چناؤ ٹاپ لیول سے ہی کیاجاتا ہے، اس کے بعد ہی انجینئر، سائنسدان وغیرہ کو رکھا جا تاہے جبکہ ہمارے ہاں ذہین اور قابل لوگوں کو دوسرے شعبوں کیلیے منتخب کرکیاستاد کیلیے کمزور کیٹگری کو ہی مناسب سمجھاجاتا ہے، جس کی بنا تعلیمی میدان میں تنزلی دامن گیر ہوتاہے، جب تک اس کا ازالہ نہیں ہوتا تو ہم ایک ترقی یافتہ قوم نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہاکہ جھالاوان میڈیکل کالج کے دروازے تعلیمی اداروں اور اساتذہ کیلیے ہمہ وقت کھلے ہیں اگر کسی تعلیمی ادارے کو ٹیچرز کی ٹریننگ کیلیے جگہ یا ٹرینرز استادوں کی ضرورت ہوتی تو جھالااوان میڈیکل اور ان کے پروفیسرز دستیاب ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار وہ تعمیرملت پبلک اسکول کے سالانہ و یوم والدین سے منسوب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھاکہ وہ خلوص نیت اور ایک ہمدردانہ سوچ لیکر خضدار آیاہے یہاں کے بچوں کو وہ اپنے بچے سمجھتے ہیں، یہاں کے لوگوں کی بھلائی کیلیے وہ ہر ممکن کوشش کرے گا، اس جذبہ کے تحت ہی اس نے اپنی خدمات بالکل مفت فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، انہوں نے کہاکہ میں 24 گھنٹے یہاں کے لوگوں کی خدمت کیلیے حاضر ہوں، خدانہ خواستہ کوئی ایمرجنسی درپیش ہو یا کسی کو نیورو سرجری سے جڑے کوئی مرض لاحق تو نہ صرف میں اپنی سروسز ٹیچنگ ہسپتال میں دے رہاہوں بلکہ اس کے علاوہ بہت سارے لوگ میرے گھر بھی آتے ہیں میں کسی کو منع نہیں کرتا البتہ میری کچھ مجبوریاں ہیں چونکہ میں ایک میڈیکل کالج کا ایڈمنسٹریٹر ہوں ایک میڈیکل کالج کو مجھے چلاناہے اس کو اچھا بناناہے اور الحمدلل? جب سے میں نے چارج لی ہے تو میں نے میڈیکل کالج کا نظام بالکل چینج کیاہے اور انشااللہ آنے والے وقت میں آپ لوگوں کو بہت اچھے ڈاکٹرز یہاں سے دونگا، جو ڈاکٹرز بھی میڈیکل کالج سے نکلیں گے وہ صرف اچھے ڈاکٹرز نہیں ہونگے بلکہ اچھے انسان بھی ہونگے کیونکہ اچھا ڈاکٹر ہونا کوئی بڑی بات نہیں بلکہ اصل انسانیت ہے تو میں ایسے ڈاکٹرز آپ لوگوں کو دونگا جو اچھے انسان ہونگے آپ کی قدر کریں گے آپ لوگوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئیں گے اور اخلاص و دیانت سے آپ حضرات کا علاج کریں گے۔ یہی میرا مشن اور آرزو ہے۔ دریں اثناء تقریب کے صدر سلطان احمد شاہوانی ماہر تعلیم محمدعالم جتک، پرنسپل ڈگری کالج نال پروفیسرمکرم خان، ڈائریکٹر تعمیرملت اسکول محمدعالم براہوئی، مانیٹرنگ ہیڈ کالجز قلات ڈویڑن پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق باجوئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مانیٹرنگ کالجز خضدار سیف اللہ، خضدار پریس کلب کے چیئرمین عبداللہ شاہوانی، حاجی یارمحمدشیخ، جان محمد جانب شیخ، رئیس ایوب نوتانی ودیگر نے بھی خطاب کیا، بعدازاں تمام پوزیشن ہولڈرز طلبہ و طالبات کو ان کی پوزیشن کے مطابق انعامات اور ٹرافیاں دی گئیں، ادارے کی جانب سے مہمانوں کو تحائف پیش کئے گئے۔ قبل ازیں ہونہار بچوں نے مملکت خداداد پاکستان سے محبت و عقیدت کا اظہار مختلف ڈیبلوز کی صورت میں پیش کرکے سامعین سے خوب داد وصول کی، ننھی بچی نے خواتین کی حقوق پر ایک مختصر مگر جامع و مدلل تقریر کرکے خواتین کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا۔ پروگرام میں والدین اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے