میر گل خان نصیر کی شاعری کا محور بلوچستان اور بلوچستان کے مظلوم طبقات تھے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اکیڈمی آف سائنسز اینڈ ریسرچ کویٹہ کے زیر اہتمام اور اکادمی ادبیات کے تعاون سے منگل کے روز بلوچستان کے معروف شاعر ، ادیب سیاستدان میر گل خان نصیر پر یارجان بادینی کی مرتب کردہ کتاب ،،”Mir Gul Khan Naseer a visionary poet and dedicated nationalist and humanist” کی تقریب رونمائی اکادمی ادبیات کے کانفرنس ہال میں ہوئی ۔ تقریب کی صدارت اردو زبان کے نامور شاعر افتخار عارف نے کی جبکہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افتخار عارف، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، چیئرمین ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان حارث خلیق، پروفیسر واحد بزدار، یارجان بادینی، یاسمین لہڑی, ڈاکٹر ضیاء الرحمن اور پروفیسر حفیظ جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گل خان نصیر ایک اعلیٰ پائے کے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی بصیرت رکھنے والے رہنما، مصنف اور مظلوم طبقات کی توانا آواز تھے، ان کی شاعری دھرتی سے محبت سے بھرا ہیں وہ خود ایک سردار خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود ہمیشہ سرداری و نوابی نظام کے خلاف آواز بلند کی، مقررین نے کہا کہ گل خان نصیر کا شمار ان شاعروں میں ہوتا ہے جو ہمیشہ انسانوں کے دلوں میں زندا رہتے ہیں اور آج بھی گل خان نصیر کو لوگوں کے دلوں میں تلاش کیا جا سکتا ہے کیونکہ میر گل خان نصیر کی شاعری کا محور بلوچستان اور بلوچستان کے مظلوم طبقات تھے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے جنہوں نے قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن اپنے اصولی موقف پر ہمیشہ ڈٹے رہے، مقررین نے یار محمد بادینی کے اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تن تنہا ایک ادارے کا کام کیا جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہے، تقریب میں معروف محقق پروفیسر حفیظ جمالی نے انگریزی میں اپنے اشعار بھی پیش ۔ تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے