مولانا فضل الرحمن خیبر پختونخواء میں شکست کے بعد اب بلوچستان سے انتخابات لڑنے کا سوچ رہے ہیں، اسد عمر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ2023 میں عام انتخابات ہونے اور عمران خان وزیر اعظم بننے جارہے ہیں بلوچستان میں بھی حکومت تحریک انصاف بنائے گی،ہمارے دور میں ملک ترقی کررہاتھا جو چوروں کے لوٹے سے برداشت نہیں ہوا اور بین الاقوامی سازش کے ذریعے ہماری حکومت ختم کرکے بوٹ پالش کرنے والے چیری بلاسم کو ملک پر مسلط کیا گیا،بلاول کو سب کچھ آتا ہے مگر شرم نہیں آتی، مولانا فضل الرحمن خیبر پختونخواء میں شکست کے بعد اب بلوچستان سے انتخابات لڑنے کا سوچ رہے ہیں انہیں یہاں بھی عوام مسترد کریں گے۔یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ کے ریلوے ہاکی گراونڈ میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر بی اے پی کے رہنماء ملک عبدالباری کاکڑ سمیت دیگر قبائلی و سیاسی رہنماؤں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔ پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا کہ بلوچستان میں تحریک انصاف کی محنت سب کو نظر آرہی ہے ہمارے دور میں میں بلوچستان کی ترقی کیلئے چھ سو ارب کا ترقیاتی بجٹ لیکرگیا تو ہمارے کئی ساتھیوں نے اعتراض کیا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں ہم چھ سو ارب دیں گے عمران خان کسی ایک علاقے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیڈر ہیں،ہماری حکومت نے 600ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے بلوچستان کے لئے رکھے ہم نے ووٹ نہیں بلکہ بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لئے صوبے کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج دیا۔اسد عمر نے پی ڈی ایم کے قائدین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے کہ ہم بھکاری ہے،وہ سن لے تم بھکاری ہوگے ہم نہیں ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں زرعت، صنعت، روزگار سمیت تمام شعبوں میں ترقی ہوئی ہماری حکومت کے خلاف سازش کر کے ضمیروں کی منڈی لگا کر عمران خان کو نکالا گیا اور ہم پر بوٹ پالش کرنے والے شہباز شریف کو مسلط کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک سائنس دان کہتا ہے زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے لیکن بلاول کوشرم نہیں آتی ہے، مولانا فضل الرحمن علی امین گنڈا پوراور یعقوب فیض سے ہارنے کے بعد اب بلوچستان سے آکر انتخابات لڑنے کا سوچ رہے ہیں مولانا فضل الرحمن کو بلوچستان کے عوام مسترد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاستدانوں کی سوچ کے بارے میں پوچھو ں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ اشارے کا انتظار کر رہے ہیں یہ کونسی سیاست ہے جس میں سیاستدان عوام کی طرف دیکھنے،عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اشارے دیکھتے ہیں ہم اشاروں کی سیاست ختم کریں گے پاکستان میں سیاسی طاقت عوام کی طاقت ہوگی جو فیصلہ عوام کریں گے فیصلہ صرف وہی قبول ہونگے نہ بیرونی آقاؤں نہ بند کمروں کی سازش کے فیصلے قبول ہونگے عوام نے غلامی نامنظور کا نعرہ لگا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت ٹھیک ہونے کے بعد عمران خان بلوچستان کا دورہ کریں گے 2023پاکستان کی تاریخ کا وہ سال ہوگا جس میں عوام اپنے کپتان کے ساتھ حقیقی آزادی حاصل کر کے امن،خوشحالی، ترقی اور انصاف کے دور میں آئیں گے۔اسد عمرنے کہا کہ 2023کے انتخابات میں عمران خان ایک بار پھر وزیراعظم بننے جارہے ہیں بلوچستان میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہوگی۔ جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا نے کہا کہ سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا نے کہا کہ ماضی میں قوم کو گمراہ کر کے سیاسی فوائد حاصل کئے گئے آج جتنی بھی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے پر کفر کے فتویٰ لگاتے تھے آج عمران خان کے خلاف اکھٹے ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران نے کرپشن کے خلاف نعرہ لگایا اور آج بھی اس نعرے پر قائم ہیں،عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال بنا یا ہے ان کے اس اقدام کا قرض پی ڈی ایم کی قیادت اتار نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر الزامات لگائے گئے اور انکی حکومت ختم کی گئی لیکن آج وہ عوام کی عدالت میں سرخرو ہوئے ہیں پی ڈی ایم کی حکومت عوام کو چہرہ دیکھانے کے قابل بھی نہیں ہے عمران خان کی ایمانداری،مخلصی کی وجہ سے عوام انکے ساتھ کھڑے ہیں جتنے بھی انتخابات ہوئے اس میں سب سے زیادہ ووٹ عمران خان اور پی ٹی آئی کو ملے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے صوبائی صد ر سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام غلامی کی زنجیریں توڑنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت نے سیلاب زدگان کے ٹینٹ پچھا کرجلسہ کیا انہوں نے سیلاب زدگان کے ٹینٹ تک نہیں چھوڑے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے عمران خان نے بھی پاکستان کو اسلامی فلا حی ریاست بنانے کا عزم کیا جب ہماری حکومت آئی خزانہ خالی تھا عمران خان نے معیشت بحال کی، کورونا وائرس کے خلاف بہترین حکمت عملی بنائی،عمران خان نے دنیا کو یہ باور کروایا کہ پاکستانی کسی سے بھی کم نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آزاد خارجہ پالیسی، کشمیر کا مقدمہ لڑا،ملک ترقی کررہا تھا ڈالر اپنی جگہ قائم تھا عین اسی وقت بیرونی سازش کے تحت منتخب حکومت کو ہٹایا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے خود سائفر پڑھا ہے اس میں لکھا تھا عمران خان کی حکومت کو عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ہٹایا جائے عمران خان نے طاقتور حلقوں کو بتایا کہ اس طرح حکومت گرائی گئی تو معیشت نہیں سنبھلے گی۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے آنے سے آٹا مہنگا، خزانہ خالی ہوچکا ہے، پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا چکا ہے حکومت چوروں لٹیروں کا گروہ ہے انہوں نے 11سو ارب کی چوریاں معاف کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم اور مذہب پرستوں نے بلوچستان کو پسماندہ رکھ کر قتل و غار ت گیری کا بازار گرم کیا گیا عمران خان نے بلوچستان کی ترقی کے لئے تاریخ میں سب سے زیادہ فنڈز دئیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی بات کر رہے ہیں حکومت نے خوفزدہ ہوکر انہیں مارنے کی کوشش کی ہماری قیادت پر بغاوت اور غداری کے مقدمات کئے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عوام کی جماعت ہے فوری طور پر انتخابات کروا کر ملک بچایا جائے آئندہ انتخابات میں بلوچستان کے عوام پی ٹی آئی کو کامیاب بنائیں گے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مبین خلجی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے دور میں بلوچستان کو خصوصی توجہ دی بلوچستان میں قوم پرست،مذہب پرست سیاستدان صرف مفاد پرستی کی سیاست کر رہے ہیں پی ڈی ایم کی جماعتوں کے وزراء کے ہوتے ہوئے بجلی،گیس اور سڑکیں موجود نہیں ہیں۔پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ نے کہا کہ عمران خان کا وژن، بہادری کو دیکھ کر لوگ جوق در جوق پارٹی میں شامل ہورہے ہیں پی ٹی آئی مذہب پرستوں کی سیاست کا خاتمہ کریگی آج بلوچستان کے لوگ بجلی،گیس،پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں عوام کی محرومی کے ذمہ دارسالہ سال سے حکمرانی کرنے والے لوگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام غلامی سے نجات چاہتے ہیں تو وہ اپنے گھروں سے نکلیں اور عمران خان کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔پی ٹی آئی میں شمولیت کرنے والے ملک عبدالباری کاکڑ نے کہا کہ عمران خان ایسے لیڈر ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کی تاریخی نمائندگی کی ہے آج ملک بھر کے عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ 13جماعتیں ایک طرف اور عمران خان دوسری طرف ہیں فتح عمران خان کی ہوگی،عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف ایک ہی لیڈر کا نظریہ ہے جو عمران خان ہیں ہم انکے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں منڈی لگی ہوئی ہے ارکان اسمبلی پیسہ کما رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے