بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی بند کرکے گوادردھرنے کے مطالبات تسلیم کی جائے، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی بند کرکے گوادردھرنے کے مطالبات تسلیم کی جائے۔سندھ کے ٹرالر مافیاگوادرآکر سمندری حیات کا قتل کرکے مچھیروں کا روزگار چھین رہے ہیں سیکیورٹی کے نام پراورجگہ جگہ جامہ تلاشی کے نام پر لوگوں کی تذلیل کب تک؟ گوادر کے رہائشی ڈیڑھ ماہ سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں،گونگے بہرے حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں۔گوادر کوملک کی ترقی کا گیٹ وے کہا جاتا ہے مگر مقامی آبادی پینے کے پانی تک کو ترس رہی ہے۔ ساحلی علاقے میں مچھلی کا غیر قانونی شکار بند کروایا جائے۔ مقامی ماہی گیروں کا روزگار ختم ہوگیا،بچے بھوکے سوتے ہیں،باہر سے آنے والے کروڑں کمارہے ہیں۔سرحدی تجارت پر پابندی اٹھائی جائے حکمرانوں کومولانا ہدایت الرحمان بلو چ ودھرنے والوں سے بات کرنی ہوگی، بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے۔کوئی مائی کا لال بلوچستان کے عوام سے ان کا حق نہیں چھین سکتا۔انہوں نے کہاکہ گم شدہ افراد کا مسئلہ سالوں سے حل نہیں ہورہا،والدین اپنے پیاروں کی شکلیں دیکھنے کو ترس گئے۔وعدے کرنے والے عہدے ملنے پر چپ سادھ رکھ لیتے ہیں۔”حق دو تحریک“ سی پیک کے خلاف نہیں،کوئی پاگل ہی ہوگا جو ترقی کی مخالفت کرے گا۔ سی پیک،گوادر،ریکوڈک،سیندک سمیت دیگر پراجیکٹس کے ثمرات سے اہل بلوچستان کیوں محروم ہیں۔ یہ سب بدعنوانی اورحکومتوں کی نااہلی ہے۔بلوچستان میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے،ترقی و خوش حالی اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ جماعت اسلامی ایک محب وطن جماعت ہے۔ ہم پرامن لوگ ہیں۔ ہم دہشت گردی اور تشدد پسندانہ کاروائیوں کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔ لیکن ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔ بلوچستان میں لوگوں کو روزگارد ینے کے بجائے ان سے روزگار،بارڈرٹریڈ،ساحل پر کاروبار سے محروم کیا جارہا ہے گوادر میں مقامی ماہی گیروں سے روزگار چھین لیا گیا۔ باہر سے بڑے ٹرکوں میں آنے والے لوگوں نے غیرقانونی شکار سے یہاں مچھلی کی نسل ختم کردی ہے۔ سندھ ودیگر علاقوں سے آنے والے ٹرالر مافیاسے گوادر کے مچھیروں کونجات دلائی جائے بلوچستان کے عوام کی زراعت تباہ ہوگئی ہیں حکومت بارڈرٹریڈ پر آسانی فراہم کریں چمن تفتان گوادر،بادینی سمیت دیگر سرحدی علاقوں میں سرحدی تجارت میں بلاجوازرکاوٹیں رشوت وبھتہ خوری سے تاجروعوام کو نجات دلائی جائے۔ سرحدی تجارت پرپابندی کی وجہ سے بھی لوگوں کا روزگار متاثر ہواہے، حکومت پابندی ختم کرے یا کوئی متبادل پروگرام دے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت گوادر دھرنے والوں سے بامقصدمذاکرات کرکے ان کے مطالبات فوری تسلیم کریں تاکہ مسائل ومشکلات اورپریشانیوں سے نجات مل سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے