بلوچستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے بہتر حکمت عملی وضح کررہے ہیں، آغا حسن بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ بلوچستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے بہتر حکمت عملی وضح کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل اینرجی ایفیشنسی کنسرویشن اتھارٹی کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان کے زیادہ تر لوگوں کا زریعہ معاش زراعت ہے اگر یہ شعبہ مسائل کا شکار ہو گا تو صوبے کے معاشی مسائل میں بھی اضافہ ہو گا ہمیں جو بجلی مل رہی ہے وہ ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں جیسے ہی آ? سب سے پہلے وزیراعظم کو کہا کہ مکران کو فوری طور پر نیشنل گریڈ کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ ہم زمینداروں کے مسائل سے آگاہ ہیں اور انکے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف اے او مالداری اور زراعت کے لیے چالیس ملین کی لاگت سے اٹھارہ اضلاع میں پروگرام شروع کیا ہے وہ انتہائی بڑا اور قابل ستائش اقدام ہے۔ نیکا کے ساتھ ملکر پورے صوبے میں سولرائزیشن پر کام کر رہے ہیں اگر تیس ہزار ٹیوب ویلز کو سولرائز کردیا جائے تو اسکے بہتر نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے تباہ کاری نہ ہوتی اگر ہمارے پاس ڈیمز موجود ہوتے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی نیکا ڈاکٹر سردار معظم نے کہا کہبلوچستان میں خاص طور پر توانائی اور پانی کے شعبوں کے سلسلے میں وسائل کی رکاوٹوں کا شدید چیلنج ہے. انہوں نے بتایا کہ توانائی کی کارکردگی اور تحفظ میں بہتری ان سب شعبوں کی پائیداری کو بہتر بنانے کے لئے سب سے آسان اور کم سے کم سرمایہ کاری مؤثر راستے میں سے ایک ہے جہاں 10 سے 15÷ کی بچت حاصل کی جا سکتی ہے. سیکرٹری جنرل زمیندار ایکشن کمیٹی عبدالرحمن بازء،ایڈیشنل سیکریٹری انرجی ڈیپارٹمنٹ محمد ایوب ہزارہ، ایف اے او کے ولید مہدی، محمد جان کاکڑ، سینٹرل لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، قربان جتوئی پروفیسر محمد نعیم شاہوانی اور دیگر مقررین نے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب میں زمیندار ایکشن کمیٹی کے اراکین سمیت متعلقہ محکموں کے افسران اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔