اسمبلیاں توڑنے کے اعلان سے پہلے ہی ق لیگ اور تحریک انصاف کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے
لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان سے پہلے ہی ق لیگ اور تحریک انصاف کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی اسمبلی توڑنے میں تاخیر کا اشارہ دے دیا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آج لاہور کے لبرٹی چوک میں ویڈیو لنک کے ذریعے اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ کا اعلان کرنا ہے، اور دوسری جانب تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کے درمیان معاملات بگڑتے ہی جارہے ہیں۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور پی ٹی آئی وزرا کے درمیان گرما گرمی ہوگئی وزیر اعلی پنجاب پی ٹی آئی کے بعض وزرا کے جارحانہ رویے پرغصے میں آگئے وزرا کو ڈانٹتے رہے اور تنبیہ کرتے رہے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر حسنین بہادردریشک نے وزیر اعلی کی گفتگو کے دوران مداخلت کی تو پرویزالہیٰ نے کہا کہ اگر کوئی بات نہیں سننا چاہتا تو کابینہ چھوڑ دے۔صوبائی وزیر نے وزیراعلی پنجاب کے اس تلخ جملے پر فوری طور پر احتجاجاً کابینہ سے استعفیٰ دے دیا، اور باہر آکر اپنے استعفے کی تصدیق کردی۔دوسری جانب عمران خان کی لاہور میں ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیراعلی عثمان بزداراور ارکان اسمبلی وزیراعلی پنجاب سے سخت ناراض ہیں۔عثمان بزدار نے عمران خان کے سامنے پرویزالہی کے خلاف شکایات کے انبار لگادئِے، اور تونسہ کو ضلع بنانے کے عمل پر سست روی پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر توجہ کا مرکز گجرات ڈویژن ہے، جب کہ وزیراعلٰی کے رویے کی وجہ سے میں نے اجلاسوں میں جانا بھی چھوڑ دیا۔