سردار اشرف کاکڑ شہیدکی پشتون قوم کی محکومی قومی شناخت کیلئے تاریخی جدوجہد کو پارٹی سلام پیش کرتی ہے،عبد الرحیم زیارتوال
لورالائی(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنماء شہید سردار اشرف خان کاکڑ کے نماز جنازہ کے موقع پر تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پشتون خواہ میپ کے سینئر مرکزی وائس چیئرمین عبد الرحیم زیارتوال نے کہا کہ سردار اشرف خان کاکڑ شہید کی پشتون قوم کی محکومی قومی واق واختیار اور قومی شناخت کیلئے تاریخی جدوجہد کو پارٹی سلام پیش کرتی ہے انکی شہادت سے پشتون قومی تحریک کو بہت بڑا نقصان اور دھچکہ پہنچا جسکی تلافی ممکن نہیں انہوں نے اپنے قبیلے اور پورے پشتون افغان قوم کی سربلندی کیلئے صبر آزما جدوجہد کو ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھا جائیگا انکی شہادت انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے ہم کسی کو اپنے سیاسی اور قوم دوست رہنماوں کا خون ناحق کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دینگے ملک اور صوبے میں حکومت عدلیہ اور دیگر ادارے موجود ہیں کسی کو حق طلب کرنا ہے تو وہ اپنا جمہوری حق ان اداروں میں ثابت کریں ہما را خون بہانے کا کسی کو حق حاصل نہیں ہے اور نہ ہی ہم ائندہ کسی کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی اجازت دینگے حکومت اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر شہید اشرف خان کاکڑ کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دیں ہماری تحریک شہیدوں سے بھری پڑی ہے اور ہم اپنے قومی شناخت پشتونستان صوبے کے قیام تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے اس موقع پر نوابزادہ محبوب خان جوگیزئی شہید کے فرزند مرما خیل قوم کے نئے سردار ثاقب خان کاکڑ جے یو ائی کے ضلعی امیر سابق صوبائی وزیر مولوی فیض اللہ شہید کے بھائی سردار نواب خان کدیزئی و دیگر نے خطاب کیا اور شہید کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور انکے مشن کو جاری رکھنے کا عزم کیا تعزیتی جلسے میں صوبائی وزیر صنعت وحرفت حاجی محمد خان اتمان خٰل پشتون خواہ میپ کے صوبائی صدر عبد القہار خان ودان سابق گورنر سردار گل محمد خان جوگیزئی صوبائی مشیر جنگلات سردار معسود لونی پشتون خواہ میپ کے ضلعی سیکرٹری سابق وزیر عبید اللہ جان بابت سابق نگراں وفاقی وزیر سردارسکندر حیات جوگزئی سردار معصوم ترین نوابزادہ عابد جوگیزئی سردار نقیب اللہ زخپیل ٹرانسپورٹر حاجی جہانگیر موسے خیل سردار فتح خان موسے خیل ودیگر نے سردار ثاقب کدیزئی کی قوم کے نئے سردار کے طور پر دستار بندی کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی بعد میں شہید کو آہوں اور سسکیوں میں آبائی گاوں درگئی کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا