ریکوڈک معاملے پر قانون سازی کو واپس نہ کیا گیا تو امکانات ہیں کہ ہم حکومتی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلیں گے، سرداراختر جان مینگل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سرداراختر جان مینگل نے کہا ہے کہ وفاق نے بلوچستان اورسندھ اسمبلی کی قراردادوں کوبنیاد بناکر صوبے کے اختیارات کوسلب کیا ہے بلوچستان کے مسائل اور حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے پورے نہ ہونے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے اگر فوری طورپر ریکوڈک معاملے پر قانون سازی کو واپس نہ کیا گیا تو امکانات ہیں کہ ہم حکومتی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔یہ بات انہوں نے منگل کی رات نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سرداراختر جان مینگل نے کہا کہ ہم پر الزام لگتا ہے کہ ہم ترقی مخالف ہیں ہم ترقی مخالف نہیں ترقی کی آڑ میں ہم سے جب سب کچھ چھینا جائے گا تو ہم اسکی مخالف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو اختیار صوبے کے پاس ہونے چاہئے تھے انہیں بلوچستان اورسندھ اسمبلی کی قرارداد کو بنیاد بناکر مرکز کو دیا گیا اورصوبے کے اختیارات سلب کئے گئے ایسی صورتحال میں ہم اٹھارویں ترمیم کا ڈھنڈورا کیوں پیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں جب کہاگیا کہ ریکوڈ کے ذخائر بیچ کرملک کے قرضے اتارے جاسکتے ہیں ہم نے اسوقت بھی اعتراض کیا اورناراضگیاں بھی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے سٹمپ ڈیوٹی مائنز اینڈ منرل ایکٹ،لیبر قوانین سمیت دیگر اختیارات اپنے پاس رکھ لئے ہیں وہ جب چاہیں اس میں تبدیلی کرلیں ہمارے پاس کیا بچے گاہم ”نمازیں بخشانے گئے تھے اورروزے گلے پڑ گئے“۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرکے اس میں ریکوڈک منصوبے سے متعلق منظوری دی جائے گی مخلوط حکومت میں اعتماد میں لیکر فیصلے ہونے چاہئے تھے حکومت نے سیاسی جماعتوں کی بجائے سرمایہ کار کمپنیوں کو اعتمادمیں لیا حکومت کو پارلیمنٹ سے زیادہ کمپنیوں کو اہمیت دینی ہے تو ہمارا اتحاد کس بنیاد پر رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے بڑھ کر کمپنی کے سی ای او کی رائے کا احترام کیا گیا ہمارا احترام نہیں کیا گیا ہرکسی نے صوبے کو لوٹا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں معدنی وسائل ہوتے ہیں وہاں لوگوں کی زندگیاں تبدیل ہوجاتی ہیں بلوچستان بدبخت صوبہ ہے کہ سی پیک ہو یا ہمارے دیگر وسائل یہ ہمارے لئے وبال جان بنادیئے گئے ہیں ہم اپنی بدقسمتی پر رویں یا حکمرانوں کی حرکتوں پر سرپیٹیں۔سرداراختر جان مینگل نے کہا کہ بی این پی کی سینٹرل کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں ریکوڈک سمیت حکومت کی جانب سے اتحاد کرتے وقت کئے گئے معاہدوں کاجائزہ لیا جائے گا حکومت نے ہمارے معاہدات پر عملدرآمد کی بجائے مسائل میں مزید اضافہ کیا ہے یہ ہمارے لئے سوچنے کا مقام ہے ہم عوام کے سامنے جوابدہ ہیں امکانات ہیں کہ اگر ان حرکات کا سدباب نہ ہوا تو ہم حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے