بلوچستان غریب نہیں ہے بلکہ اسے غریب رکھا گیا ہے، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آئین کا تقاضا ہے کہ آٹھویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کے پاس ہوں بلوچستان کے وسائل پر وفاق جو بھی فیصلہ کرے صوبائی گورنمنٹ کو اعتماد میں لے کر کرے پی ڈی ایم کی حکومت گرتی ہوئی معشیت کو سہارا دے رہا ہے عمرانی فتنہ نے ملک کو ہر طرح سے نقصان پہنچایاہے آج آگر معیشت تباہ ہے اس میں عمران خان کی چارسالہ حکومت کی غلط پالیسیاں شامل ہیں 2018 کے انتخابات پر جے یوآئی نے شروع دن سے تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن اس وقت عمران خان نہیں مان رہا تھا اب اسے کیوں الیکشن کی جلدی ہے انتخابات مقررہ وقت پر ہونگے کوئی جلد بازی نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے حاجی یسین زہری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقعے پر جے یو آئی کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ حاجی عبدالعزیز سردار ظفراللہ گچکی مولانا عبدالحمید مدنی مولانا علی احمد ارباب عادل مولانا عبدالحلیم اور دیگر پارٹی رہنما موجود تھے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کے لیے نیک نیتی درکار ہے آٹھویں ترمیم کے بعد صوبے اپنے وسائل پر بااختیار ہیں وفاق اگر کوئی فیصلہ کرنا چاہتا ہے تو صوبے کو اعتماد میں لیکر اسکی مرضی سے معاملات طے کرے انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات ڈھونگ تھے جو بدتریں دھاندلی اور جعل سازی کے زریعے عمران خان کو اکثریت دلایا گیا تھا انہوں نے کہا کہ جے یوآئی نے پہلے دن سے ان انتخابات کو جعلی قرار دیا تھا اور سب سیاسی پارٹیوں کو طلب کرکے ان سے کہا تھا ان جعلی انتخابات کے زریعے ایک بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت پی ٹی آئی کوجعلی میں ڈیٹ دیا گیا ہے جس کے خلاف ہم اکھٹے ہوکر اسمبلیوں کا حلف نہیں اٹھائیں گے مگر دوسری جماعتوں نے ہماری رائے سے اتفاق نہیں کیا اور اسمبلی کا حلف اٹھایا انہوں نے کہا کہ ہم نے ان جعلی انتخابات کے خلاف آزادی مارچ اور ملین مارچ کیا تھا لیکن ہمارے اجتماعات اور مارچ میں نہ کسی کا نقصان کیا اور نہ کسی کی جان گئی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مارچ اور جلسوں کے نام پر لوگوں کا نقصان کیا قوم پرست بھی پی ڈی ایم کا حصہ ہیں ہم چاہتے الیکشن ہوں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ عمران خان نے ہماری کلچر اقدار اور معشیت کو تباہ وبرباد کیاعمران خان چار سال کی حکومت میں ایک کروڑ نوکریاں پچاس لاکھ گھر اور ڈالر کو نیچے لانے کا دعویدار تھا مگر ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا ملکی معشیت انکی کوتاہبینیوں کی وجہ بیٹھ چکی ہے جسے اٹھانے میں اب ٹائم تو لگے گا انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے پی ڈی ایم کے دوستوں کو مشورہ دیا کہ وہ سب سے پہلے انتخابی اصلاحات کریں اور معشیت کی ساکھ کوبھی بحال کریں انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن سے بھاگ نہیں رہے 8 مہینے باقی رہ گئے ہیں عمران خان کی جماعت تیاری کرے ہم بھی تیاری کرینگے مہنگاہی کے زمہ دار بھی پی ٹی آئی ہے اگر وہ مسند اقتدار پر بھیٹنے کے بعد معشیت پر توجہ دیتا تو یہ دن پاکستانیوں کو دیکھنے نہیں پڑتے عمران خان نے اقتدار کی طوالت کے لیے ائی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا یہ سب اس کے اثرات ہیں ساڑھے تین سالوں میں وہ معشیت اور اپنے وعدوں پر توجہ دیتا شاہد کچھ بہتری آجاتی انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب سے کافی نقصان ہوا اور یہ نقصانات اس وقت ہوئے جب ہماری معشیت بھساکیوں پر تھی بلکہ یوں کہیں یہ کینسر زدہ تھی انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی یہ کوشش ہے کہ معشیت ٹھیک ہو نوجوانوں کو روزگار ملے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک تحریک ہے انتخابی اتحاد نہیں ہے اگر اس میں شامل جماعتیں یہ طے کریں کہ اسکے فلیٹ فارم سے اگلا الیکشن لڑیں گے تو معاملہ بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ سیٹ جیتیں یا ناجتیں یہ کوئی مسلہ نہیں ہے البتہ ایک ملک گیر پارٹی ہونے کے ناطے جمعیت دوستوں کو جتواسکتا ہے جمعیت کی ملک کے کونے کونے میں ووٹ بنک ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان غریب نہیں ہے بلکہ اسے غریب رکھا گیا ہے بدقسمتی سے حکومتیں بنتی اور چلی جاتی ہیں مگر وبلوچستان کے عوام بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دیتے اس لیے صوبہ دن بدن پسماندہ کی طرف جارہاہے بلوچستان میں سونا چاندی کرومائٹ تانبا،کوئلہ، گیس اور دیگر معدنیات وافر مقدار میں نکلتی ہیں مگر ان وسائل سے بلوچستان کا کوئی بلا نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہکو بلوچستان کے عوام آٹھارویں ترمیم کے بعد حق ملنا چائیے انکے وسائل انکی مرضی کے مطابق انکی فلاح وبہبود پر خرچ ہونے چائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے