جمہوری حکومت نے ریکوڈک کے حوالے سے بل کو پاس کروا کرسیاسی و جمہوری روایات کو روندھ ڈالا، سینیٹر طاہر بزنجو

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سینٹ میں نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت نے ریکوڈک کے حوالے سے بل کو پاس کروا کر سیاسی و جمہوری روایات کو روندھ ڈالاجو 18 ویں ترمیم کو دفن کرنے کے مترادف ہے۔جو نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ بھرپور قابل مذمت ہے۔نیشنل پارٹی کے رہنماء نے جاری بیان میں کہا ہے کہ صوبائی اختیارات میں مداخلت اور غیر قانونی اختیارات لینے کے لیے حکومت نے عجلت میں ریکوڈک بل کو سینٹ میں لایا جو نہ ایجنڈے میں شامل تھا اور نہ ہی کسی سیاس میں بارے میں بات چیت ہوئی۔بل آنے پر نیشنل پارٹی اور چند جمہوری و آئین دوست سینیٹرز نے سخت احتجاج کیا لیکن افسوس کے ایوان بالا کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے ہمیں فلور نہیں دیا گیا۔جو کہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ جو تسلسل سے 2018 میں بلوچستان میں مصنوعی جماعت بناکر اس کو انتخابات میں کامیاب بنایا گیا۔جس نے بتدریج اپنے صوبائی اختیارات میں چشم پوشی اختیار کی۔اور خود کے اختیارات کو وفاق کے سپرد کرنے میں کوشش کرتی رہی۔وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ توقع نہیں تھا کہ وفاق میں موجود جمہوری و 18 ویں ترمیم کے خالق جماعتیں ایسے منفی اقدام کرینگے۔18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش تو روزاول سے رہی لیکن جمہوری جماعتوں نے اس پر سمجھوتا نہیں کیا۔لیکن آج اس غیر جمہوری عمل کے حصہ بن کر 18ویں کے ساتھ کھلواڑ کرنے سمیت قومی اکائیوں سے سنگین ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی واضح پالیسی ہے کہ قومی اکائیوں کو مکمل اختیار حاصل ہو۔اور اکائیوں کو اپنے وسائل پر مکمل حق اختیار ہو۔نیشنل پارٹی 18 ویں ترمیم کو ملکی مفاد کی ضامن اور اکائیوں کی محرومیوں کو دور کرنے کا ذریعہ سمجھتی ہے۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی ریکوڈک کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کریگا۔اور کسی کو بلوچستان کے بچوں کا مستقبل کا سودا کرنے نہیں دے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے