متنازع ٹوئٹس کیس، اعظم سواتی 3 روز ریمانڈ پر قمبر پولیس حوالے

شہداد کوٹ (ڈیلی گرین گوادر) قمبرشہداد کوٹ کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے سینیئر فوجی قیادت کے خلاف متنازع ٹوئٹ کرنے پر دو مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئٹر اعظم خان سواتی کو 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔افواج پاکستان کی سینیئر قیادت کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متنازع ٹوئٹس کرنے پر وارہ اور قمبر تھانوں میں درج کیے گئے دو مقدمات میں سینیئٹر اعظم سواتی کو آج ضلع قمبر کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا تین روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

قمبر شہداد کوٹ کے ایس ایس پی صدام حسین خاصخیلی نے بتایا کہ اعظم سواتی طیارے کے ذریعے قمبرشہداد کوٹ منتقل ہونا چاہتے تھے تاہم ان کا جہاز کوئٹہ سے سکھر ایئرپورٹ پہنچا جہاں سے انہیں ہائی وے کے ذریعے قمبرشہداد کوٹ لے جایا گیا۔پولیس افسر نے یہ نہیں بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما کو کونسی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا تاہم انہوں نے بتایا کہ ناصر آباد اور واراح پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف دو مقدمات درج ہیں، ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ کون سی عدالت میں پیش ہوں گے۔

شہری ضمیر حسین کھوسو کی شکایت پر ناصر آباد پولیس اسٹیشن میں تعزیرات پاکستان کی وفعہ 131، 153 اے، 504 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں شکایت کنندگان مختلف ہیں لیکن ان کی دفعات ایک ہی طرح کی ہیں۔اس کے علاوہ قمبر شہداد کوٹ میں درج 2 مقدمات کے علاوہ سینیٹر اعطم سواتی کے خلاف جیکب آباد، شکارپور کے عثمان عیسانی پولیس اسٹیشن اور لاڑکانہ کے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں بھی مقدمات درج ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز 10 دسمبر کو کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی پر پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کا اسلام آباد کے مری روڈ پر واقع فارم ہاؤس سیل کر دیا تھا۔گزشتہ ہفتے پولیس انہیں اسلام آباد سے کوئٹہ لے گئی تھی جہاں گزشتہ روز (9 دسمبر) کو بلوچستان ہائی کورٹ نے ان کے خلاف 5 مقدمات کو خارج کر دیا تھا جس کے چند گھنٹوں بعد ہی انہیں وہاں سے سندھ پولیس نے صوبے میں درج مقدمات کے تحت اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

پی ٹی آئی سینیٹر کے خلاف مقدمہ پیکا 2016 کی دفعہ 20 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 131، 500، 501، 505 اور 109 کے تحت درج کیا گیا تھا۔افواج پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز اور متنازع بیانات پر اعظم سواتی کے خلاف سندھ اور بلوچستان میں بھی متعدد مقدمات درج ہوئے تھے۔2 دسمبر کو اعظم سواتی کو ابتدائی 14 روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد کچلاک تھانے میں درج مقدمے میں اسلام آباد سے کوئٹہ لایا گیا تھا جس کے بعد کچلاک کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اعظم سواتی کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔

بعدازاں 10 دسمبر کو اعظم سواتی کو کوئٹہ سے سندھ کے علاقے قمبر شہداد کوٹ منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے خلاف ضلع قمبر شہداد کوٹ سمیت مختلف اضلاع میں مقدمات درج ہیں، جبکہ افواج پاکستان کے خلاف متنازع بیانات پر اگلے روز ہی اعظم سواتی کے خلاف بلوچستان میں دو نئے مقدمات درج کیے گئے۔عمران خان کے لانگ مارچ میں 26 نومبر کو مبینہ تقریر کے بعد انہیں ایف آئی اے کی جانب سے اسلام آباد سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمٰن کے ذریعے ریاست کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے