شہدا کے لواحقین کے لیے ملازمتوں میں کوٹہ مختص کرکے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،درچین مری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوار)شہدا فورم (بلوچستان)کے زیر اہتمام عالمی یوم انسانی حقوق کے سلسلے میں ایک پرامن ریلی کا انعقاد کیا گیا ریلی میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے سبزہ زار سے شروع ہوکر مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوا۔ ریلی میں مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے بلوچستان میں مختلف دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی تصاویر بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردی اور پرتشدد واقعات کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی و سماجی کارکن اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر خاتون رکن درچین مری،ماما علی رئیسانی، غفار رئیسانی، حاجی شکر خان رئیسانی، غلام مصطفی رئیسانی و دیگر نے خطاب کیا۔ شرکاء نے صوبے میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں شہید ہونے والے افراد کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر درچین مری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبائی و وفاقی ملازمتوں میں شہدا کے لواحقین کے لیے ملازمتوں میں کوٹہ مختص کرکے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کو سہل بنایا جائے تاکہ شہدا کے لواحقین کو در در کی ٹھوکریں نہیں کھانا پڑے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ عظیم ہیں جو ملک و قوم کی خاطر اپنی جانیں نثار کرتے ہیں انہی کی قربانیوں کی وجہ سے آج یہ ملک محفوظ ہے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کے دفاع کے لیے ملک دشمن عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ بلوچستان کے غیور عوام کو بیرونی آقاوں کی خوشنودی کے لئے استعمال کر سکیں گے۔ مقررین نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بیرونی طاقتوں کی ایماء پر بلوچستان کو آگ اور خون میں نہلایا گیا دہشت گردی اور پر تشدد واقعات کی وجہ سے کئی بے گناہ افراد لقمہ اجل بن گئے اور کئی معصوم قیمتی جانیں چلی گئیں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے اہل بلوچستان سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے۔ بعد میں ریلی کے شرکاء پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے