بلوچستان میں آئندہ نسلوں کیلئے خوشحالی، سلامتی مانگنے کو جرم قرار دیدیا گیاہے، لشکری خان رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوار)سینئرسیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آئندہ نسلوں کیلئے خوشحالی، استحکام اور سلامتی مانگنے کو جرم قرار دیدیا گیاہے،سیاسی جماعتوں کی اکثریت مصلحت کا شکارہوکر ناانصافی کے جس منصب پربراجماں ہے وہ آئندہ نسلوں کیلئے جلتا ہوا انگارہ ہے، سیاسی کارکن ٹھیکیداری اور کمیشن خوری سے بالا تر ہوکرنظام کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادار کریں۔ یہ بات انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی ہے۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین و قانون شکن اور سمگلرز کی سرپرستی کی جارہی ہے جبکہ قومی حقوق آئندہ نسلوں کیلئے خوشحالی، استحکام اور سلامتی مانگنے والوں کو لاپتہ کرکے ان کی نعشیں پھینک دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انسان حقوق پر عملدرآمد اور جبر کی روک تھام میں عدل وانصاف کے نظام کا کردار بھی مایوس کن مفلوج اور لاچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دنیا کے ادارے جہاں سامراجی ایجنڈے پر کام کررہے ہیں وہیں ملک کے اندر بھی سامراجی معاملات کا دفاع کیا جارہا ہے بلوچستان میں کبھی انسانی حقوق کے اداروں نے لوگوں کو ریلیف دینے یا انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا نہیں کیا۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے سیاسی جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی اکثریت مصلحت کا شکار ہوکر قوموں کو آئین میں دیئے گئے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے اپنے مفادات حاصل کرنے کیلئے اقتدار کے منصب پربراجماں ہیں انہیں یہ احساس نہیں کہ وہ مصلحت اختیار کرکے جس ناانصافی کے منصب پر بیٹھے ہیں وہ آئندہ نسلوں کیلئے انگارہ ہے، انہوں نے کہاکہ کسی کو ملک کا نظام درست کرنے میں دلچسپی نہیں ہے نظام درست ہوتا تو سابقہ اور موجودہ حکومت کے اہم ترین لوگ یوں اس نظام کی آلودگی میں خوار نہ ہوتے، انہوں نے حقیقی سیاسی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ سیاسی کارکن ٹھیکیداری اور کمیشن خوری سے بالا تر ہوکرنظام کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادار کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے