ایران روس کا سب سے بڑا فوجی حمایتی بن گیا ہے : امریکا
واشنگٹن: امریکا نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ ایران یوکرین جنگ میں روسی کی سب سے زیادہ مدد کر رہا ہے۔ عالمی خبر رساں
ادارے کے مطابق امریکا نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین جنگ میں روس اور ایران کے تعلقات ایک مکمل دفاعی شراکت دار کی طرح ہوگئے ہیں جو ایک دوسرے کی مدد سے میدان جنگ میں آگے بڑھ رہے ہیں۔امریکا کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے الزام عائد کیا کہ ایران گولہ بارود اور اسلحہ فراہم کرکے یوکرین جنگ میں روس کی فوجی مدد کر رہا ہے۔ ایران اور روس کے مشترکہ طور پر مہلک ڈرونز کی تیاری کی بھی اطلاعات ہیں۔جان کربی نے مزید کہا کہ روس ایران کے ساتھ ہتھیاروں کی تیاری اور تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ بھی خدشہ ہے کہ روس بشمول ہیلی کاپٹر اور فضائی دفاعی نظام کے ایران کو جدید فوجی پرزے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران روس کا سب سے بڑا فوجی حمایتی بن گیا ہے۔ آج یوکرین میں لوگ دراصل ایران کے اقدامات کے نتیجے میں مر رہے ہیں۔
ادھر برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے بھی کہا کہ ایران روس کے اہم فوجی حامیوں میں سے ایک بن گیا ہے اور ان کے درمیان تعلقات عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سنگین معاہدوں کی بدولت ایران نے روس کو سیکڑوں ڈرونز دیئے۔