اڈیٹر جنرل کا دفتر عدالت کے حکم پر کوئی رد عمل نہیں دے رہا، جسٹس محمد کامران خان ملاخیل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوار) عدالت عالیہ بلوچستان کے جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس محمد عامر رانا پر مشتمل بنچ نے درخواست گزار سید نزیر آ غا ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر آئینی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ مورخہ یکم دسمبر 2022 کے عدالت عالیہ کے حکم کی تعمیل میں صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ہے یہ دیکھ کر مایوسی ہوئی کہ اڈیٹر جنرل کا دفتر عدالت کے حکم پر کوئی رد عمل نہیں دے رہا اور اسی طرح ایڈوکیٹ جنرل کا دفتر بھی عدالت کے حکم پر ہمیشہ لاعلمی کا اظہار کرتا ہے جو کہ افسوسناک ہے سماعت کے دوران کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے بتایا کہ گزشتہ روز ایس ایس جی سی کے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ ہوئی چونکہ مجوزہ پائپ لائن سرکی روڈ پر بچھائی جا رہی ہے جس سے پورے علاقے میں کھدائی سے کویٹہ شہر میں ٹریفک دباؤ بڑھے گا جس سے شہروں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہونگی۔ لہذا انہوں نے تجویز پیش کی کہ سو میٹر سڑک کے لیے آ ین او سی مرحلہ وار دیا جائے گا تاہم انہوں نے ایس ایس جی سی کو غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے اضافی افرادی قوت تعینات کرنے کے ہدایت کی سماعت کے دوران مزید یہ بات سامنے آئی کہ کوئٹہ ٹاؤن میں گیس پریشر بڑھانے اور اس سے پورا کرنے کے لیے مجوزہ پائپ لائن لوڑ کاریز سے شروع کی جا رہی ہے عدالت کو مزید بتایا کہ کوئٹہ ٹاؤن میں گیس پریشر بڑھانے اور پورا کرنے کے لیے گیس نمائندے کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس منصوبے کا جائزہ لیں اور ان علاقوں میں پائپ لائن بچھانے کی بجائے جہاں پہلے سے گیس پریشر کا کوئی مسئلہ نہیں ہے پہلے پریشر کے مسئلے کا شکار علاقوں کو ترجیح دے جاے۔ سماعت کے دوران کمشنر کوئٹہ ڈویڑن کی تجویز کے پیش نظر ایس ایس جی سی کے نمائندے کو مزید ہدایت کی گئی کہ کام میں تاخیر کے لیے آئندہ کوئی عذر قبول نہیں کیا جاے گا۔ مزید یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ٹاؤن بارڈرا سٹیشن (ٹی بی ایس) کو مکمل شدہ کام پر نصب کیا جائے تاکہ شہر کے رہائشیوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔ سماعت کے دوران ڈائریکٹر مینٹیننس این ایچ اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 06 جنوری 2022 کو ایس ایس جی سی کو لیٹر آف ایکسیپٹنس جاری کیا گیا تھا لیکن ابھی تک مطلوبہ رقم جمع نہیں کرائی گئی۔عدالت نے اس موقع پر حکم دیا کہ متعلقہ ادارے ایک ہفتے کے اندر ڈیمانڈ نوٹ کی ادائیگی کو یقینی بنائیں،عدم ادائیگی اور عدم تعمیل کی صورت میں ان میں سے ہر ایک زیادتی طور پر وجوہات پیش کرنے کے لئے حاضر ہوگا۔ سماعت کے دوران معزز بینچ نے زرغون گیس فیلڈ اور ایم ڈی ماڑی گیس کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے کہ عدالت کے حکم کی دانستہ خلاف ورزی اور عدم پیشی پر ان کے خلاف کاروائی کیوں نہ کی جائے۔ عدالت عالیہ نے ایس ایس جی سی کے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کی مزید شکایات سے بچانے کے لئے پوری طور پر سپلائی کو زیادہ سے زیادہ سطح تک بڑھایا جائے اور اس حوالے سے خصوصی طور پر گھریلو صارفین کیلئے گیس پریشر میں اضافے کے حوالے سے تصویریں اور ثبوت بھی پیش کئے جائیں۔ عدالت نے ایس ایس جی سی کو گھریلو صارفین اسی طرح کمرشل صارفین اور صنعتی پیمانے کے صارفین کو کل سپلائی کے بارے میں تفصیلات اور اس سے حاصل ہونے والے آمدنی کی تفصیلات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے