اپنا کام ایمانداری سے کرتاہوں الزامات لگانے والوں کی پرواہ نہیں، میر عبدالقدوس بزنجو

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران کے حل کے لئے نیا ایف این سی ایوارڈ ہونا وقت اور حالات کی ضرورت ہے، صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے بجٹ کا بڑا حصہ خرچ ہوتا ہے،اپنا کام ایمانداری سے کرتاہوں الزامات لگانے والوں کی پرواہ نہیں،یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کے لئے وقت نہ دینے کی خبریں بے بنیاد ہیں مس کوآرڈینیشن کی وجہ ملاقات نہیں ہو پائی، صوبے میں پارلیمانی جماعتوں کے لیڈران کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کر کے مسائل انکے سامنے رکھیں گے۔یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا توخزانہ خالی تھامشکل حالات کے باوجود ایک متوازن بجٹ پیش کیابجٹ کے موقع پر نہ کوئی دھرنا ہوا نہ کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع ملا مسائل زیادہ ہیں وسائل کم اس کے باوجود مایوس نہیں ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کامالی بحران ہو یا ریکوڈک منصوبے کامعاہدہ پوری اسمبلی کو اعتماد میں لیابلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے پاکستان کی تمام سیاسی لیڈر شپ کو بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے یکجا ہونا پڑے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقتدار آنی جانی شے ہے عوام کی خدمت فریضہ سمجھتا ہوں وزارت اعلی کی کرسی منتخب نمائندوں اور عوام کی امانت ہے18ویں ترمیم کے تحت جو اختیار حاصل ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیاعوام کے مفاد میں فیصلے پوری کابینہ کو اعتماد میں لے کرکرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیلاب کے باعث ڈیم ٹوٹنے سے بہت نقصانات ہوئے ہیں صوبائی حکومت ذمہ داروں کا تعین کریگی ڈیموں کے ٹوٹنے حوالے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی کسی بھی محکمہ کی لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بیوروکریسی تعاون نہیں کررہی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یورپی یونین کے وفد کو ٹائم نہ دینے کی خبریں غلط ہیں یورپی یونین کے وفد سے ملاقات مس کوارڈینیشن کے باعث نہ ہوسکی یورپی یونین کے وفد کی ملاقات وزراء اور صوبے اعلیٰ حکام سے بہت مثبت رہی وفد نے صوبہ کی بھرپور مدد کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے جبکہ امریکی سفیر سمیت دیگر غیر ملکی وفود کو بلوچستان میں سرمایہ کاری دعوت دی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اپنا کام ایمانداری سے کرتاہوں الزامات لگانے والوں کی پرواہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا ہر مشکل گھڑی میں تعاون حاصل رہاہے سابق وزیراعظم عمران خان ہوں یا موجودہ وزیراعظم میاں شہباز شریف دونوں نے بلوچستان کو اہمیت دی ہے یہ حقیقت ہے کہ صوبہ مالی مشکلات سے دوچار ہے صوبے کو درپیش مالی بحران کے حل کے لئے نیا این ایف سی ایوارڈ ہونا وقت اور حالات کی ضرورت ہے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کا حصہ آئینی طور پر دئیے گئے وقت پر ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان آدھا پاکستان ہے جس کی سیکورٹی ہمارے لئے سب بڑا چیلنج ہے ہمارا زیادہ تر بجٹ امن وامان کی صورتحال کو بہتر کرنے پر خرچ ہوتا ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ وزیراعظم کے شکر گزار ہیں جنہوں صوبہ کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے وفاقی محکموں کو ہدایات جاری کیں جلد پارلیمانی لیڈروں کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے اضلاع بنانے کے حوالے سے علاقہ اور منتخب ارکان کی رائے کو اہمیت دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں سیلاب زدگان کو تہنا نہیں چھوڑیں گے مالی مشکلات کے باوجود کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے متاثرین سیلاب کو گھروں کی تعمیر کیلئے پیسے دیں گے تاکہ وہ خود اپنے گھر تعمیر کرسکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے