عمران خان شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پتھر مت مارو،ہماری ایک اینٹ تمہارے گھر کوبرباد کردیگی، مولانا فضل الرحمن

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے سربرہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی منزل کی جانب آگے بڑھ رہاہے،اسے اپنی منزل تک پہنچا کردم لیں گے،ملک کو خوشحالی اور امن کا گہوارہ بنائیں گے، فرقہ ورانہ ہم آہنگی کیلئے کام کریں گے،عمران خان شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پتھر مت مارو،ہماری ایک اینٹ تمہارے گھر کوبرباد کردیگی،پاکستان کیخلاف بین الاقوامی قوتوں کی جانب سے سازشیں ہورہی ہیں،اداروں اور پارلیمنٹ کیساتھ ساتھ جمہوریت کو کمزور کیاجارہاہے، سابق دورحکومت میں پاکستان کی معیشت کو زمین بوس،پاکستان کی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے پاکستانی روپے کی قدروقیمت کو تباہ وبرباد کیا گیا،چین کی سرمایہ کاری کو منجمد کیاگیا،اس کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایاگیا،گوادر اور میگاپراجیکٹس کو تباہ کردیاگیا۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ کے فٹبال گراؤنڈ میں جمعیت علماء اسلام کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزراء میر ظفر اللہ زہری، غلام دستگیر بادینی، امان اللہ نوتیزئی، قبائلی و سیاسی رہنماؤں سردار ظفر گچکی، گل خان ساسولی، پرویز سیاپاد رند، نوابزادہ نوروز خان، ملک عبدالقیوم کاکڑ، عصمت آغا، ملک عبدالجبار پانیزئی، حاجی اشرف کاکڑ سمیت دیگر نے جمعیت علماء اسلام میں شمولیت اختیار کی۔جلسے سے جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، صوبائی امیر وفاقی وزیرمولانا عبدالواسع، وفاقی وزیر اسعد محمود، صوبائی جنرل سیکرٹری رکن قومی اسمبلی سید محمو د شاہ، رکن قومی اسمبلی مولانا کمال الدین،صلاح الدین ایوبی،حافظ حمد اللہ، ڈاکٹر راشد سومرو، عبدالقیوم ہجویری، ڈاکٹر عتیق الرحمن،مفتی عبدالشکور سمیت دیگر نے بھی خطا ب کیا۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام میں بلو چستان کے قبائلی شخصیات کی شمولیت سے جے یوآئی کی کمر مضبوط اور قوت میں اضا فہ ہوگا، بلو چستان کا مستقبل جمعیت علماء اسلام سے وابستہ ہے، جے یوآئی میں شمو لیت اختیار کر نے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے مبارکباد پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک اسلامی رفاحی اور خوشحال مملکت بنانے کے لئے ہماری جدوجہد رواں دواں ہیں اور انشاء اللہ اپنی منزل تک پہنچ کر دم لیں گے اور پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوار ا بنانے کے لئے آخری حد تک لڑ تے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ قومی وحدت کے لئے جمعیت علماء اسلام کا پر چم نبوی لہراتا رہے گا اسلام کے علا وہ اور کوئی دوسرا نظام نہیں لیکن اسلام کے لئے امت اور قوم کی وحدت چاہیے، پاکستان کی اسلامی حاکمیت کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ اگر فرقہ واریت ہے قوم کو تقسیم کرنا اگر فرقہ واریت کی بنیاد پر ہے ہم انشاء اللہ فرقہ وارنہ ہم آہنگی کے لئے کام کریں گے اگر قومیت اور لسانیت کی بنیاد پر امت کو تقسیم کیا جاتا ہے ہم انشاء اللہ اسلام کے نام پر قوم کو بھی ایک پلیٹ فارم پر لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف ساشیں ہو رہی ہیں بین القوامی قوتیں پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں پاکستان میں سیا سی طور پر سیا سی عدم استحکام لا یا جا رہا ہے ملک میں سیا سی اضطراب پیدا کیا جا رہا ہے سیا سی لحاظ سے قوم کو منتشر کیا جا رہا ہے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے، پار لیمنٹ کو کمزور کیا جا رہا ہے عوام کی رائے پر ڈاکے ڈالے جا رہے ہیں جمہو ریت کو کمزور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آئین کی اول داری کو کمزور کیا جا رہا ہے تاکہ ملک کمزور ہو جائے اور اس سے بڑھ کر جس وقت سیا سی استحکام ہوگا اسکے بعد معاشی استحکام کا دور شروع ہوا اور گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں پاکستان کی معیشت کو اورمعیشت کی عمارت کو زمین بوس کیا گیا حیران اس بات پر ہوں کہ چھ سات ماہ سے حکومت میں ہیں لیکن ملک کی معیشت بہتری کی بجائے اور دلدل میں پھنستے جا رہے ہیں کس نے ہمیں اس دلدل کی طرف دھکیلا، کس نے پاکستان کی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا،کس نے پاکستان کے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری کے نام پر آئی ایم ایف کے حوالے کیا، کس نے پاکستانی روپے کی قدر و قیمت کو تباہ وبر باد کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہما ری حکومت نے جب 24ارب ڈالر کے ذخائر چھو ڑے تھے وہ کیوں دو ڈھائی ارب ڈالر پر آگئے ہیں کیوں پاکستان کا روپیہ ڈالر کے مقابلے میں قدر وقیمت کھو بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اپنے دوستوں کا عتماد بحال کر نا پڑ رہا ہے غیر مسلم دنیاء میں چین ہماراقریب ترین دوست ہے لیکن ہم نے پاکستان میں اسکی سرمایہ کاری، سی پیک کو منجود کیا اور اسکے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا اربوں ڈالر ہم نے انکے ضائع کر دئے گوادر کو تباہ و برباد کر دیا پاکستان کے میگا پروجیکٹس اور انکے میگا پیکچز کو تباہ کر دیا،2014میں جب یہ کام شروع ہوا تو پاکستان میں چین کے صدر کا آنے راستہ 126دن کے دھرنے سے روکا گیا آج ہم اعتماد بحال کر نے میں لگے ہوئے ہیں کیوں ایک منصوبے کے تحت پاکستان کو معاشی طور پر تباہی کی طرف دھکیلا گیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی دنیاء سعودیہ ہمارا قریب ترین دوست ہے ہم نے انکے اعتماد کو بھی نقصان پہنچا یا اور جب 21نومبر کو پاکستان آنے کا اعلان کیا تو عمران خان نے 21نومبر کو اسلام آباد میں داخل ہو نے کا اعلان کر دیا جس کی وجہ سے انکو بھی اپنا دورہ منسوخ کر نا پڑا کیا ہم پاکستان میں اب کسی دوست کا اعتماد بحال کر سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں عالمی برادی اسلامی بر ادری سے کاٹا گیا جس کی وجہ سے آج ہمیں نئے دوست بنانے پڑ رہے ہیں دوستیاں، اعتماد بحال کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پہلی مر تبہ پاکستان کے دفا عی ادارے میں دراڑے ڈالی گئیں لیکن ہم نے پاکستان کے دفا عی ادارے کی تقسیم کی سازش کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو تسلیم کر نے کی باتیں کی گئیں 2018کے انتخابات میں اسرائیل جشن منا رہا تھا اسرائیل اور بھارت لوگ سلیکٹڈ حکومت کو پیسے مہیا کر رہے تھے فارن فنڈ نگ ہو رہی تھی جس کے نتیجے میں پاکستان کے اندر اقتدار حاصل کر نے کو کوشش کی تاکہ اسرائیل کو تسلیم اور قادیانیوں کو ایک بار پھر مسلمان کہلوایا جائے ہم نے میدان میں نکل کر مقابلہ کیا اور اسرائیل کو تسلیم کر نے کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے قادیانیوں کو پاکستان ایک بار پھر مسلمان کہلوانے کے منصوبے کو ناکام کر دیا ہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ریا ست مدینہ بنانے کے دعدے کئے گئے لاہور ہائی کورٹ نے گستاخانہ مواد شائع کر نے، میڈیا کے ذریعے پھیلانے کو جرم قرار دیا تھا لیکن عمران خان کی طرف سے سپریم کورٹ میں اسکے خلاف اپیل دائر کی کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کیا جائے کیا یہ ہے ریاست مدینہ؟ابھی سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا کہ حکومت تبدیل ہو گئی پھر ہماری حکومت میں کامران مر تضیٰ نے جمعیت علماء اسلام اور حکومت کی نمائند گی کر تے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی کہ ہم اپنی اپیل واپس لیناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو ناموس رسالت کے خلاف عدالتوں میں جائے وہی بات کر تے ہیں ریاست مدینہ کی کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے منافقت کا لباس اوڑھ کر کس کا کر دار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیس سے بچیس سال پہلے پاکستان میں سودے کے خاتمے کا فیصلہ تھا لیکن اس وقت اسکے خلاف نظر ثانی کی اپیلوں ہوئیں اور آج تک وہ فیصلہ نہیں ہو سکا لیکن ہماری حکومت سودے کے خاتمے کا فیصلہ کو بر قرار رکھنے کے فیصلے کو بر قرار رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی جمہوری حکومت دے سکے ہم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے علمبردار ہے ہم قلیتوں کو پاکستان میں برابر کا شہری سمجھتے ہیں لیکن عالمی قوتیں پاکستان کو دھمکیاں دے رہی ہیں ما لیاتی ادارے پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آپنے ہاں قلتیں محفوظ نہیں ہیں جو کہ الزام ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی قوتوں سے کہنا چاہتاہوں کہ افغانستان میں 20سال تک انسانیت کا خون بہایا، جو انسانیت کے ساتھ سلوک کیا وہ کون سے انسانی حقوق تھے آج افغانستان میں 20کی جنگ کے بعد امریکہ کو شکست ہو ئی جس کے بعد اب اسے دنیاء کی سپر واپر کہلانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اب اس قوت اور لہجے کے ساتھ کے بجائے شکست خور دہ ملک کی حیثیت سے بات کیا کرے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان کا مفاد عزیز ہے پاکستان کے مفاد کی خاطر تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور پاکستان کو عالمی برادری کا ایک اہم ملک بناکر دم لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کا ہر کسی کو چور کر نے علا وہ کوئی منشور نہیں اور خو د فارن فنڈنگ چور ہے، عمران خان زیا دہ باتیں نہیں کرو ہم بھی زبان رکھتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ ساڑھے تین کی کار کرد گی کیا ہے؟ قوم کو سبز باغ دیکھائے، قوم سے کئے گئے وعدے کہاں گئے؟، عمران خان سے کون ساکام سیدھا کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے داخلے صفیں متحدہ رہیں گی تو اللہ کی نعمتیں برستی رہیں گی ایمان اور بزدلی اکھٹی نہیں رہ سکتی ہم پاکستان میں اپنے بس کے مطابق اصلاحات لگائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے