بلوچ ماما اگر پشتون بلوچ قومی برابری پر خوش نہیں تو ہم واپس بگٹی، مری، جمالی اور نوشکی کے علاقوں کے علاوہ برٹش بلوچستان کی صوبہ بحال کرینگے،محمود خان اچکزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین ملی مشر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمارے ملک پر خطرناک الزامات ہیں، دنیا کے ارادے سخت ہے، پاکستان اقتصادی مالی طور پر پھنسا ہوا ہے، اس کا واحد علاج یہ ہے کہ ملک کی تمام سٹیک ہولڈرز، پارٹیاں، جوڈیشری، مقننہ، پریس، دانشور، افواج کی گول میز کانفرنس بلائی جائے، ایک نئے جمہوری پاکستان کی تشکیل، عوام کی منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ، اقوام کی منتخب سینٹ کا وہی اختیارات ہو جو پارلیمنٹ کی ہے،پشتون اور دیگر اقوام کی زبانیں دفتری،تعلیمی، کاروبار کی زبانیں تسلیم کیے جائیں۔ مادری زبان کی اہمیت سے انکار غلط ہے، قرآن کریم کہتا ہے کہ ہر قوم کو اپنی زبان میں آسمانی کتابیں نازل ہوئی، ہر قوم کو اپنی زبان پر آسمانی کتاب آئی، محمد عربی پر قرآن کریم انکی مادری زبان میں نازل ہوئی مگر یہاں قومی زبانوں سے انکار کیا گیااور مادری زبان کے مطالبے پر ہمیں سخت سزائیں دی گئی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے برصغیر پاک وہند اور پشتونخوا وطن کی آزادی کے قافلے کے عظیم سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی 49ویں برسی کے موقع پر ایوب سٹیڈیم کوئٹہ میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریز نواب ایاز خان جوگیزئی، عبدالرؤف لالا، صابرین خان چغرزئی، سندھ زون کے صوبائی صدر نذیر جان لالا، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار امجد ترین، ہائیکورٹ بار ایسی ایشن کے صدر مجید خان دومڑ، MPAمیر کلام وزیر، خیبر پشتونخوا کے آرگنائزر محمد علی، موسیٰ شیر گڑھ نے بھی خطاب کیا۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض نصیر ننگیال نے سرانجام دیئے۔ اور جلسے کی قرار دادیں پارٹی کے صوبائی سیکرٹری مالیات سید شراف آغانے پیش کی۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علی وزیر کی خاندان کی گناہ یہ ہے کہ وہ وزیرستان کے لوگوں کو اپنی زمین کے مالک سمجھ کر انکی حقوق کی جد وجہد میں درجن سے زیادہ لوگوں کی قربانیاں دی ہے۔ جب راؤ انوار نے نقیب محسود کو فیک انکاونٹر میں مارا تو مسعود جرگہ اور پھر پی ٹی ایم نے راؤ انوار کی گرفتاری اور اس پر مقدمہ چلانے کی ڈیمانڈز کیے جن کے ساتھ وعدہ کیا گیا مگر 200 فیک انکاونٹرز کرنے والے اور ان انکاونٹرز میں 400سے زائد بے گناہوں کو قتل کرنے والے راؤ انوار عدالت میں شاہانہ طریقے سے آتے تھے اور انکو عدالت نے پانچ پولیس اہلکاروں کی اعتراف جرم کرنے کے بعد بھی ضمانت دی، جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ مگر علی وزیر کو دو سال ہوگئے پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ ہم یہ برملا کہتے ہیں کہ 16دسمبر تک پارٹی کارکن بھرپور گراؤنڈ ورک کرے اگر انہیں رہا نہیں کیا گیا تو ہم پشتونخوا وطن اور جہاں پر پشتون آباد ہیں وہاں علی وزیر کی رہائی کیلئے بھرپور احتجاج کرینگے۔ انہوں نے ساری دنیا میں موجود پشتونوں سے احتجاج کرنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی افغان ملت نے آزادی کو برقرار رکھ کر ریاست بنایا ہے تو ان کے برے دن باہر سے نہیں بلکہ اندرون خانہ مشکلات کی وجہ آئے ہوئے ہیں چاہے میروائس نیکہ کا کندھار میں مضبوط ریاست تھا یا پھر احمدشاہ بابا کا موجودہ افغانستان دونوں داخلی طور پر بے اتفاقی کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہوئے۔انہوں نے کہا کہ روسی اور امریکن ہمارے وطن آئے اور یہاں مداخلت کر کے جنگ چھیڑ دی پچا س سال ہوئے کہ دنیا کے ہر قوم نے افغانستان کی جنگ میں بلا یا بلواسطہ طور پر حصہ لیا ماسوائے سکیموز کے اب یہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کو تاوان جنگ دے خیرات نہیں۔ کیونکہ جرمنی کے پہلے جنگ عظیم میں ورسیلز(Versailles) معائدہ کے تحت تیرہ سال تک تاوان جنگ دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو بچانے کی خاطر جو بھی آپ مجھے نام دیتے ہومیں وزیر خارجہ، داخلہ، پیر، ملا بھی بننے کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمارا دین ہے یہاں، ایران اور افغانستان میں سب اسلام کی سربلندی چاہتے ہیں پیغمبر اسلام سے پہلے عورتوں کے حقوق حیوانوں کے برابر تھے مگر پیغمبر اسلام نے عورتوں کو برابری دے کر انہیں جائداد میں حق دیا اور ماں کے قدموں میں جنت کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عائشہ نے احادیث کی چھ کتابیں لکھی اور یہاں تک کہ جنگ جمل کی کمانڈ کی اب اگر طالبان اسلام کی دی ہوئی تعلیم کا حق نہیں دینگے توہم کیسے ترقی کرینگے۔ آئیے ایک ایسا پاکستان بنائے جس میں آئین کی بالادستی ہو، ہر ادارے کیلئے آئین نے جو فریم دیا ہے اسی میں رہتے ہوئے بہترین پاکستان چل سکتا ہے، جو جرنیل، جج، جرنلسٹ اور لیڈر آئین کی پاسداری کریگا ہم انہیں سلوٹ کرینگے مگر جو جرنل، جج، جرنلسٹ یا لیڈر آئین کو نہیں مانے گا تو وہ مردہ باد۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کا بہترین دوست بن سکتا ہے ایک افغانستان کو پانچواں صوبہ بنانے اور دوسرے افغانستان کو سٹریٹیجیک ڈیپتھ سمجھنے کی خیالات اور پالیسی کا نفی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اگر فرد، گروپ، فرقے، پارٹی یا کسی ملک کی طرف سے ہو قابل مذمت ہے مگر اس کوشش میں صرف افغانستان کو مورد الزام ٹہرانا ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ، داعش، ٹی ٹی پی، اسلامک مومنٹ آف ازبکستان اور یہاں لشکر طیبہ ملا کے یہ تمام بیس ہزار لوگ ان کے کارکن ہیں اس کا واحد علا ج پاکستان نے افغانستان کی آزادی، استقلال، جھنڈا ماننا ہوگا اور طالبان نے پاکستان کی ارضی تمامیت، کی گارنٹی دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل نے یہاں خطے پر نظر رکھ کر عدم مداخلت کی فضاء قائم کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کہتاہوں کہ خدا نخواستہ اگر افغانستان ٹوٹا تو پاکستان اور ایران بھی ٹوٹے گے۔اب بھی وقت ہے اقتصادی بدحالی سے نجات ممکن ہے سنٹرل ایشیا میں بجلی، گیس، پٹرول کی وافر مقدار موجود ہے ہے انکا افغانستان اور پاکستان کے راستے سے نکال کر یہاں لانے سے خطے کی ترقی ممکن ہے اور اس طرح تمام ممالک کو اربوں ڈالر کی منافع اور سہولت ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلکل پاکستان میں رہتے ہوئے پشتون اسلام آباد سے تعلق اچھے رکھے گے مگر انکی قومی وحدت جہاں خیبر پشتونخوا سمیت ایکس فاٹا، جنوبی پشتونخوا اور اٹک میانوالی کی تاریخی پشتونخوا وطن کا ایک یونٹ قائم کرکے انہیں برابری ان کے وسائل پر اختیار سے مشروط کرتا ہوں اور افغانستان میں مداخلت کرنے کامطالبہ کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پشتون ایک قوم اورڈیورنڈلائن کے دونوں جانب افغانستان اور پاکستان میں آباد ہے۔ جب لاکھوں کی تعداد میں امریکہ، کنیڈا، انگلینڈ میں رہ کر اور تمام حقوق کے مالک بن سکتے ہیں ماسوائے الیکشن کرنے کی حق کا تو میرا تجویز ہے کہ ڈیورنڈ کے آرپار رہتے ہوئے پشتون اور بلوچ کو دوہری شہریت دیا جائے۔ ہم ڈیورنڈ لائن کو نہیں چھیڑتے اور نہ چھیڑنا چاہتے مگر 1893 میں انگریزوں نے یہ لائن کھینچ کر 1970 تک ہم روزانہ ہزاروں کی تعداد میں دونوں طرف آزادی سے آتے جاتے تھے مگر آج ایکیسویں صدی میں جب حیوانات اور جنگلی حیات کے راستے بھی بند نہیں کیئے جاتے تو پشتونوں کیلئے کیوں راستے بند کیے جاتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن پر سات آوٹ لیٹ ہیں ہر جگہ کسٹم ہاوسزبنائے جائے اور ہمارا آنا جانا آزاد کیا جائے منشیات اور اسلحہ کے علاوہ تمام اشیائے ضرورت اور کاروبار ی آئٹمز ہیں۔ ہمیں مجبور نہ کرے اگر ہمارے اس آزاد آنے جانے پر پھر بھی پابندی رہی تو ہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون جرگہ بنوں نے تربیلا کی پانی اور پشتونوں کی 48 ہزار ایکڑ زمین غائب ہوئی جس پانی کا وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی صوابی اور دیگر علاقوں کو نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہم انسان سے زبان اور رنگ کی بنیاد پر فاصلے نہیں ناپنا چاہتے، بلوچ ماما اگر پشتون بلوچ قومی برابری پر خوش نہیں تو ہم واپس بگٹی، مری، جمالی اور نوشکی کے علاقوں کے علاوہ برٹش بلوچستان کی صوبہ کی بحالی کرینگے اور اس کا نام ہم افغانیہ تجویز دینگے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سوال کی خاطر پارٹی تنظیمی ساخت کو منظم کرکے ملک اور صوبہ میں برابری، افغانستان میں امن قائم رکھنے کیلئے تگ و دو کو دوام دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کا بیانیہ کے ساتھ ہمارا اتفاق ہے اور یہی ہمارا بیانیہ ہے اور اس پر عملدرآمد ضروری ہے۔ مقررین نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے ان کی قومی، سیاسی، جمہوری، ادبی، صحافتی، پشتو لکھ دود خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور اس اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ خان شہید کے نظریات وافکار کو اپناتے ہوئے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں جاری قومی سیاسی جمہوری جدوجہد اور قومی اہداف کے حصول کی منزل کیلئے مزید تگ ودود کرتے ہوئے جدوجہد کو دوام دیا جائیگا۔ جلسے کے آخر میں محمود خان اچکزئی نے روایتی نعرے نعرہ تکبیر اللہ اکبر، پشتونستان زندہ آباد، پشتونخوا زندہ آباد کے نعرے لگائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے