اعظم سواتی نے تشدد کے بعد 26 نومبر کے جلسے میں اگر جزبات میں آکر کچھ کہا بھی تو اسکو اتنا سنجیدہ لینے کے بجائے نظر انداز کر دینا چاہیے تھا،مبین خان خلجی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے صدر و صوبائی وزیر معدنیات مبین خان خلجی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ بزرک سینیٹر اعظم خان سواتی کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکام کے باوجود کوئٹہ منتقلی کی بھر پور مذمت کر تے ہیں اس حوالے سے سینیٹر اعظم خان سواتی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پورے ملک کی طرح کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھی احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اعظم خان سواتی کو اس بے پہلے بھی اٹھا کر بر ہنہ اور ٹارچر کر کے ان پر ہر طرح کا تشدد کیا گیا بعد میں عدالت کے حکم پر انہیں رہا کر دیا گیاتو انہوں نے قانونی،آئینی اور جمہو ری راستہ اپنانتے ہوئے پارلیمان،سینیٹ اور عدالت کا دروزہ کھٹکٹا یالیکن انکی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اعظم سواتی نے تشد د کے بعد 26 نومبر کے جلسے میں اگر جزبات میں آکر کچھ کہا بھی تو اسکو اتنا سنجیدہ لینے کے بجائے نظر انداز کر دینا چاہیے تھا لیکن یہاں اس پر ملک کے مختلف علاقوں سے 20سے زائد ایف آئی آرز درج کی گئیں اسکے بر عکس سابق وزیر اعظم عمران خان پر وزیر آباد میں جب حملہ ہوا اب تک اسکی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی یہ دوریہ معیار اور جنگل کے قانون کی عکا سی کر تا ہے کیونکہ امپورٹڈ حکومت اپنے نااہلی چھپانے اور حق کی آواز دبا کر ملک پر حکمرانی کر نا چاہتی ہے ہم اس امورٹڈ بزدل حکومت کے خاتمے تک اپنی جدو جہد جا ری رکھیں گے۔ احتجاجی مظاہرے سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء محمد آصف ترین، نور خان خلجی، سید میر علی آغا، میر لیاقت لہڑی،رحیم کاکڑ،نور خان اچکزئی، ماجد تاجک، آئی ایل ایف کے سید اقبال شاہ، شمس رند،حسن علی بگٹی، گل اکبر کاکڑ، عمران علوی، ملک زادہ یحی کاکڑ،برات خان خلجی،سعید تر میزئی، قاری عبید اللہ درانی، قادر درویش وار دیگر نے خطاب کیا۔