پاکستان اقوام عالم میں تعلیم و تحقیق کے شعبہ جات میں اپنی کارکردگی موثر بنانے کی حکمت علمی پر کاربند ہے، احمد فاروق بازئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان اقوام عالم میں تعلیم و تحقیق کے شعبہ جات میں اپنی کارکردگی موثر بنانے کی حکمت علمی پر کاربند ہے حکومت پاکستان جامعات اور ہائیر ایجوکیشن کے معاملات ترجیحات میں شامل کر کے پاکستانی معیشت اور تعلیم کے اہداف حاصل کر سکتی ہے سنگین معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان میں جامعات حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کر رہیں ہے۔ان خیالات کا اظہاروائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز بلوچستان احمد فاروق بازئی نے عالمی کانفرنس برائے لیڈرز آف انٹر نیشنل ایجوکیشن میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کا انعقاد سنگاپور میں کیا گیا جس میں دنیا بھر سے صف اول کے ماہرین تعلیم اور محققین کو مدعو کیاگیا یہ کانفرس دنیا بھر میں ہائیر ایجو کیشن اور علمی و تحقیقی منظر میں انتہائی اہم تصور کی جا رہی ہے جس سے آنے والے سالوں میں دنیا بھر کی جامعات کو تدریسی و علمی سمت کے تعین میں خاطر خواہ رہنمائی ملے گی۔بیوٹمز سمیت بلوچستان کی جامعات اور تعلیمی اداروں کے لئے یہ اعزاز ہے کہ صدراتی ایورڈ یافتہ (ہلال امتیاز)وائس چانسلربیوٹمز احمد فاروق بازئی کو اس اہم کانفرنس میں بلوچستان کی علمی و تعلیمی کے موضوع پر بریفنگ کے لئے مدعو کی گیا۔وائس چانسلربیوٹمز احمد فاروق بازئی نے سینگا پور میں جاری لیڈرز آف انٹر نیشنل ایجوکیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اقوام عالم میں بہترین سفارت کاری اور تعلقات قائم رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے بلوچستان کی جامعات کے بین الاقوامی جامعات کے ساتھ ربط و باہمی منصوبہ جات بلوچستان کے تعلیمی اعداد و شمار میں اہم تبدیلیاں رونما کر سکتے ہیں۔صوبہ بلوچستان اور یہ خطہ جس میں افغانستان سمیت دیگر ممالک شامل ہیں دنیا بھر کی معیشت اورامن و امان میں اہمیت حامل ہے اس خطے میں تعلیمی و تحقیقی رجحانات و نوجوانوں کا سمیتی تعین دنیا بھر کے وسیع تر مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز، بلوچستان میں بہترین علمی خدمات سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کی دیگر جامعات کو بھی معاونت فراہم کر رہی ہے جبکہ بلوچستان کے دور دراز اضلاع میں طلباء کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے کمپسز بھی کھول رہی ہے مستقبل قریب میں جہاں ملکی معیشت کو سنبھالنے میں سنگین اور سخت صورتحال کا سامنا ہے وہی اعلیٰ تعلیم کے حصول اور فراہمی کے منظم نظام کو تواتر سے قائم رکھنے کیلئے بھی چیلنجز درپیش ہیں جس کے لئے حکومت پاکستان اور عالمی سطح پر تعلیمی برادری کے درمیان بہترین ربط کی ضرورت ہے جس کے لئے صوبائی حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت کے مابین اعلیٰ تعلیم اور جامعات کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل در آمد کی فوری ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے