پاک افغان سرحد پر چائلڈ لیبر ایک سنگین مسئلہ ہے،ہارون داؤد

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں محکمہ تعلیم اور غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے کورونا، چائلڈ لیبر اور افغانستان میں انتظامی حرارکی میں تبدیلی کے باعث تعلیم سے محروم آؤٹ آف اسکول چار سو مقامی اور افغان مہاجر بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل کردیا گیا، یہ بات تعمیر خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سیو دی چلڈرن کے تعاون سے منعقدہ صوبائی سطح کی ایڈوکیسی اینڈ کوآرڈینیشن میٹنگ کے شرکاء کو بتائی گئی، جو چمن میں جاری کنیکٹ پروجیکٹ کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی، تعمیر خلق فاؤنڈیشن بلوچستان کے سربراہ ہارون داؤد، جینڈر اسپیشلسٹ صائمہ جاوید، سیو دی چلڈرن کے مینجر ایجوکیشن فرمان شاہ، ڈسٹرکٹ سپورٹ مینیجر عاصم خان، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر چمن محمود خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر چائلڈ لیبر ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے تدارک کیلئے چمن میں مقامی آبادی، افغان مہاجرین، والدین اور بچوں میں شعوری آگاہی کی مہم چلائی گئی جس کے نتیجے میں بچوں کے سرپرست اور والدین نے قائل ہوکر چار سو آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل کرایا پندرہ اسکولوں میں بنیادی جائزہ سروئے کے مطابق 235 بچیوں اور 165 لڑکوں کا ایڈمشن کرایا گیا ان میں 163 افغان مہاجر بچے اور 237 ہوسٹ کمیونٹی بچے تھے مقررین نے بتایا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیمی اداروں کی راہ دکھانے کے لئے محکمہ تعلیم کا بھرپور تعاون رہا اس ضمن میں معاون اداروں کی جانب سے اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں واش رومز، پینے کے صاف پانی سمیت تدریسی سامان بھی فراہم کیا گیا جبکہ بچوں کو ہراسمنٹ اور منفی معاشرتی رویوں سے نمٹنے کیلئے معلومات فراہم کی گئی صورتحال کا مستقل جائزہ لینے کیلئے ایجوکیشن انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم بھی قائم کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے ادارہ پائیٹ کی تجویز پر اسکولوں میں بچوں کی سزا دینے کے عمل کی حوصلہ شکنی کے لئے جامع تجاویز مرتب کی گئی ہیں تاکہ بچوں کا خوف ختم کرکے ان کا اعتماد بحال کیا جائے اس کے علاؤہ پروجیکٹ ایریا میں ایک سو خصوصی بچوں کی نشادہی کی گئی ہے جنہیں ریفرل میکنزم کے تحت متعلقہ اداروں کو ریفر کیا جائے گا مقررین نے کہا کہ پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں آؤٹ آف اسکول بچوں کے داخلہ اور بنیادی تعلیمی سہولتوں کے ساتھ معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے کثیر الجہتی اقدامات کا تسلسل برقرار رکھا جائے گا اجلاس میں محکمہ تعلیم، سول سوسائٹی کے نمائندوں محکمہ سماجی بہبود کے نمائندے برائے غیر رسمی تعلیم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے