بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کا حکومتی نمائندوں سےمذاکرات، تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کو ختم کرنے کا اعلان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کا حکومتی نمائندوں سےمذاکرات، تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کو ختم کرنے کا اعلان تفصیلات کے مطابق بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ حکومت بلوچستان فزیوتھراپسٹ گزشتہ 149 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے تھے۔اور پچھلے 20 دنوں سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے۔جسکا مقصد بلوچستان میں فزیوتھراپی فیلڈ کی بحالی اور اپنے چھ جائز مطالبات کو منظور کروانا تھا۔ جس میں مختلف طلباء تنظیموں، سیاسی پارٹیوں،آل ایسوسی ایشن، وکلاء برادری، ٹیچرز، ڈاکٹرز اور فزیو کمیونٹی کے ساتھ ساتھ تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے آگر اظہار یکجہتی کی۔ ہر طرح کی مشکلات کو معجزانہ انداز میں برداشت کرتے ہوئے آخر میں مجبوراً زندگی جیسے عظیم نعمت کو قربان کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے۔آج وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی طرف صوبائی وزراء اور اپوزیشن لیڈران کی شکل میں مذاکراتی کمیٹی نے آکر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے فزیوتھراپسٹ کے ساتھ مذاکرات کی۔مزاکراتی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر ایڈووکیٹ ملک سکندر،اختر حسین لانگو، احمد نواز، زابد ریکی اور رکن صوبائی اسمبلی لالا رشید شامل تھے۔ملک سکندر ایڈووکیٹ نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کل فزیوتھراپسٹ کے مسائل کو لے کر چیف ایگزیکٹیو بلوچستان سے ملاقات کی۔جس نے ہم سے وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے 10سے 20 دن کا وقت دے دیں انشاء اللہ میں جلد سے جلد آپ لوگوں کے 200 آسامیوں کی نوٹیفکیشن کا اجراء کرینگے اور سی ایم بلوچستان سے ملاقات کر کے ہاؤس آفیسرز کو معاوضہ دینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دین گے۔ حصوصی طور پر آج جب ہمیں چیف ایگزیکٹیو بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے یہ زمہداری دی ہیکہ آپ جائیں ان بچوں کا بھوک ہڑتال ختم کریں۔ انشاء اللہ ان 20 دنوں میں ہم سب کوشش کرتے ہیکہ جلد سے جلد آپ لوگوں کے سارے مطالبات کو حل کریں۔ بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر راشد رحمت نے تمام مزاکراتی کمیٹی کے ممبران اور باقی سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح چیف ایگزیکٹیو بلوچستان نے ہمارے مسائل سن کر آج ایڈووکیٹ ملک سکندر اور باقی وزراء کو بھیج کر ہمارے مطالبات پر غور کیا ہیں۔اور ہم اومید کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی ہمارے آسامیوں کا نوٹیفکیشن اور ہاؤس آفیسرز کو معاوضہ دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے کر جلد سے جلد ہمارے مسائل حل کریں گے۔ اور آخر میں اپنے تادمِ مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے