اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس، وکلا نے غیر مشروط معافی مانگ لی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے سے متعلق توہین عدالت کیس میں اسلام آباد کے وکلا نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔
عدالت نے وکلا کو تنبیہ کی کہ آپ مستقبل میں کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل کریں گے وگرنا کارروائی بحال ہو جائے گی اور آئندہ ان وکلا کے خلاف کوئی ایسی شکایت آئی تو بھی کارروائی بحال ہو جائے گی کیونکہ آپ نے عدالت کو مستقبل میں اچھا رویہ رکھنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اس حوالے سے عدالت تحریری آرڈر پاس کرے گی، توہین عدالت کیس میں جو وکلا پیش نہیں ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 8 فروری 2021 کو وکیلوں کے ایک جتھے نے سرکاری زمین پر اپنے دفاتر گرائے جانے پر ہائی کورٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔ وکیلوں نے ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کی تھی جب کہ اس دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ محصور ہوگئے تھے۔واقعے پر متعدد وکیلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں، پولیس نے اس مقدمے میں 4 وکیلوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے وکلا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا تھا۔