ضلعی انتظامیہ اورتمام اسٹیک ہولڈرزکے تعاون سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے صوبے میں پولیو کا کوئی کیس درج نہیں ہوا ، سہیل الرحمن
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ نے کہاکہ پولیو مہم کی کامیابی کے لیے مانیٹرنگ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے تاکہ انکاری اور پولیو قطرے نہ پلانے والے والدین کا قائل کرکے بروقت حفاظتی قطرے پلایا جاسکے۔بچوں پر جعلی فنگر مارکنگ اور گھروں کے تدارک کے لیے انتظامیہ موثر اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں کلی شابو منان ٹاؤن اور کلی اسماعیل میں ٹیموں کی نگرانی اور مارکنگ کا معائنہ کے موقع پر کیا۔اس دوران ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔اس موقع پر انہوں نے انکاری والدین کو قائل کرتے ہوئے رہ جانے والے بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کے ساتھ ساتھ ٹیموں کا بھی معائنہ کیا۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہاکہ پولیومہم کی کامیابی اور مطلوبہ اہداف حاصل کرنے سے ہی ہم اپنے صوبے سے پولیو کے مرض کا خاتمہ کیا جائے گا۔ لہذا تمام مہمات میں مانیٹرنگ کے نظام کو مزید بہتر بنایاجائےگا۔بیماری یا کسی اور وجہ سے قطرے نہ پینے والے بچوں کوموقع پر حفاظتی قطرے پلائیں کا انتظام کیا جائے۔بیماری اور دیگر مرض میں مبتلا بچوں کو بھی پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں کیونکہ حفاظتی قطرے ان کے لیے محفوظ ہیں اور وہ بھی پولیو سے محفوظ رہیں۔انہوں نے کہاکہ پولیو کی خصوصی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام بچوں تک پولیو کے قطرے پہنچانے بے حد ضروری ہے ۔اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ ،پولیس ،سیاسی و سماجی عمائدین اور علماءکرام مشترکہ حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔والدین اور علماءکرام کی جانب سے پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون سے مزید بہتر ی اور دوران مہم میں ان کی خدمات سے استفادہ کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے صوبے میں پولیو کا کوئی کیس درج نہیں ہوا لیکن پولیو کا خطرے تاحال موجود ہے لہذا حالیہ حفاظتی مہم میں اسی جذبہ اور محنت سے اپنی ذمہ د اریاں سرانجام دے کر پولیو کا ختم کیاجائے گا۔