کوئٹہ،سریاب روڈ توسیعی منصوبہ عوام کے لیے درد سر بن گیا،عوامی حلقوں کا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سریاب روڈ توسیعی منصوبہ عوام کے لیے درد سر بن گیا آج بروز اتوار بھی سریاب کسٹم، گاہی خان چوک سمیت مختلف مقامات پر ٹریفک کا شدید جام عوام رل گئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ از خود نوٹس لیں تفصیلات کے مطابق سریاب روڈ کو توسیعی منصوبے کے نام پر سینکڑوں دکانوں کو مسمار کر دیا گیا سڑکوں کو تھوڑ دیا گیا ہے جس سے سریاب روڈ پر روزانہ ٹریفک کا شدید جام ہونا معمول بن گیا ہے جبکہ گردوغبار سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ٹریفک جام کی وجہ سے جنوب مشرقی اضلاع سے مریضوں کو بروقت ہسپتالوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے روزانہ گھنٹوں تک ٹریفک جام سے گاڈیوں کا ایندھن ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ ملازمین طلباء کو امتحانی مراکز تک پہنچنے میں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کافی وقت ضائع ہوجاتا ہے دوسری جانب کوئٹہ میں متبادل سڑکوں قمبرانی روڈ اور مغربی بائی پاس روڈ سمیت سبزل روڈ پر بھی کام نہ ہونے برابر ہے گزشتہ کئی سالوں سے یہ سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ اعلی حکام فوٹو سیشن کے لئے آکر جلد ہی سڑکیں مکمل کروانے کا حکم صادر فرماکر دفتروں میں آرام سے بیٹھ جاتے ہیں پورے سریاب روڈ پر صرف چند ٹریکٹر اور گریڈر کام کر رہے ہیں عوامی حلقوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور دوسرے محترم ججز سے از نوٹس لینے اور سریاب روڈ سمیت تمام سڑکوں کو عالمی معیار کے مطابق تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔