خوشحال خان کاکڑ شہید عثمان کے فرزند ہیں اس وجہ سے ان کو برداشت کیا جائیگا،محمود خان اچکزئی
کوئٹہ( ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئر مین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کچلاک میں غیر آئینی مرکزئی کمیٹی میں موجود محمد عیسیٰ روشان، یوسف خان کاکڑ، نصراللہ زیرے، قادر آغا، خوشحال کاسی، افضل خان وطن یار، سراج افغان، شفیع ترین کو پارٹی کے عہدوں اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے فارغ کر دیا،کوئی بھی فیصلہ اکیلئے نہیں بلکہ مرکزئی ایگزیکٹو کی اجازت سے کیا ہے،پارٹی کی مرکزئی کمیٹی پہلے سے تحلیل تھی تو اجلاس کیسے ہوسکتا ہے برطرف مرکزئی جنرل سیکرٹری نے مجھ سے بات کرنے کے بجائے فیس بک کے ذریعے اعلانات کئے،2 دسمبر کو کوئٹہ میں جلسے کے دوران پارٹی پالیسی‘ افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر واضح کرونگا۔ یہ با ت انہوں نے ہفتہ کو پشتونخوامیپ کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ خان شہید عبد الصمد خان اچکزئی کی شہادت کے بعد پارٹی کی ذمہ داری میرے کندوں پر ڈالی گئی، اب مجبور اً چند ایسے فیصلے کر نے پڑ رہے ہیں جو پارٹی کی بقاء اور آئین کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ گا نگریس میں فیس بک کے ذریعہ بیانات اور پیغامات پر پا بندی عائد کی گئی تھی اور عہد لیا تھا کہ سوشل میڈیا پر بیانات اور پیغامات بند ہو ں گے اور اگر اسکی خلاف کی تو ہم اسے پارٹی سے نکال دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پارٹی کے آئین کے خلاف ورزی کر نے والوں کو نوٹسزجا ری چکے تھے لیکن پھر بھی مرکزئی جنرل سیکرٹری نے مجھ سے بات کرنے کے بجائے فیس بک کے ذریعے اعلانات کئے مرکزئی جنرل سیکرٹری نے بغیر مشاورت پی ایس او کی نئی ارگنائزنگ کمیٹی بناکر تنظیم کی تقسیم کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی فیصلہ اکیلئے نہیں بلکہ مرکزئی ایگزیکٹو کی اجازت سے کیا ہے ہم سب بھائیوں کی طرح ہیں ہم نے بہت کوششیں کیں کہ سب کو ایک ساتھ رکھیں لیکن آج مجبوراً جنوبی پشتونخوء کے صوبائی سینئر نائب صدر محمد عیسیٰ روشان، صوبائی نائب صدر یوسف خان کاکڑ، رکن صوبائی اسمبلی صوبائی و سیکرٹری نصراللہ زیرے، صوبائی سیکر ٹری برائے لیبر قادر آغا، صوبائی سیکر ٹری برائے آفس خوشحال کاسی، صوبہ سند ھ کے صوبائی ایگزیکٹیو افضل خان وطن یار، سراج افغان، شفیع ترین عہدوں اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے فارغ کر دیا گیاہے جنکا آج سے پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی ایگزیکٹیو نے صوبے خیبر پشتونخواء کی صوبائی ایگزیکٹیو ز کو انکی غیر آئنی سر گرمیوں کی وجہ سے تحلیل کر نے کا اعلان کر کے صوبائی معاملات کو چلانے کے لئے صوبہ پشتونخواء میں آر گنائزنگ کمیٹی کو چلانے کے اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پشتونخوا کی آرگنائزنگ کمیٹی کے لئے آگنائزز محمد علی خان ضلع سوات کو آگنائزنگ کمیٹی کا کنو ینئر مقر ر کیا گیاہے کہ جبکہ اصغر خان باجوڑ، حاجی انعام اللہ، مراد باچا، ہمایوں مردان، موسیٰ شیر گڑھ، پرویز مردان، ارشد خان صوابی، شفیق خان، شیر ا فگن، غفور لالا چارسدہ، شجاع اللہ سوات، ریاض، ادریس الہ ڈھنڈڈھیری، اورنگزیب بنوں، ہارون ایڈوکیٹ بنوں، حاجی شیر داؤد بنوں، ابرار بنوں،، شیر علیٰ باز خان بنوں، ادریس سخاکوٹ، سراج خان وزیر، زاہد خان تور غر، واجد خان چار سدہ امین اعظم کوہاٹ، محمد رسان مردان، شہاب چلدرول، اشفاق وزیر، صدیق اللہ سوات، دین محمد، فہیم خان، خیر اللہ وزیر، دل نوراز خٹک، جاوید بریکوٹ، رفیع اللہ کرک،امیر جان در ازندہ، گل مرجان شیر نواز خان مچل خیل بنوں، امان سواتی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی سے فارغ کئے گئے اراکین سے پانچ سال تک کوئی بات چیت نہیں کی جا ئے گی اور اگر کوئی اپنی غلطی تسلیم کر لے گا تو میں سینٹرل کمیٹی سے گزارش کروں گا کہ وہ اپنے ساتھی کو قبول کر لے لیکن انہیں سزاد دینے چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ میں جمہوری آدمی ہوں ہم نے اپنی بھر پور کوششیں کی اپنے ساتھیوں کو سمجھانے کی لیکن وہ نہیں مانے جس کی وجہ سے ہم قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئے پارٹی پالیسی کا عوام نے ساتھ نہ دیا تو سب سے معافی مانگو گا سیاست عوام کی مرضی سے کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ خوشحال خان کاکڑ شہید عثمان کاکڑ کے فرزند ہیں جسکی وجہ سے انکو برداشت کیا جائیگا انکے خلاف کارروائی نہیں ہوگی،2 دسمبر کو کوئٹہ میں جلسے کے دوران پارٹی پالیسی، افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر واضح کرونگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام ادارے بھائیوں کی طرح مل بیٹھ کر پاکستان کے اقتصادی اور سیا سی کو مسائل کو حل کیا جائے۔