بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں دو قرارداد یں منظور
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں دو قرار داد یں منظور کرلی گئیں، وزراء اور سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر میر زابد ریکی کا احتجاج، بی این پی کے احمد نواز بلوچ کی مولانا ہدایت الرحمن کی تقریر کی مذمت۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو پونے دو گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزراء اور سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر جمعیت علماء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے احتجاجاً کورم کی نشاندہی کردی جس کے بعد ایوان میں کورم پوراکر نے کی گھنٹیاں بجائی گئیں بعدازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس میں 15منٹ کا وقفہ کیا جس کے بعد پینل آف چیئر پرسن کی رکن شاہینہ کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو رکن صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی نے انکے سوا ل کے جواب پر عدم اطمینا ن کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وزراء اپنے دفاتر میں نہیں آتے آج صبح سے سہ پہر تک حلقے کے کاموں کے لئے سول سیکرٹریٹ میں تھا وہاں کوئی وزیر بھی اپنے دفتر میں موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ وزراء اپنے دفاتر میں بیٹھیں انہیں عوام کی خدمت کے لئے وزیر بنایاگیا جبکہ وزراء اور سیکرٹریز کو اسمبلی اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کا پابند بھی بنایا جائے۔وفقہ سوالات کے دوران غیر حاضر اراکین کے سوالات نمٹا دئیے گئے۔