بلوچستان کے بہادر آفسیروں اورجوانوں نے اپنی جانیں قربان کرکے صوبے میں قیام امن کویقینی بنایا ہے، آئی جی پولیس بلو چستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے بہادر آفسیروں اور جوانوں نے اپنی جانیں قر بان کر کے صوبے میں قیام امن کو یقینی بنایا ہے اور شہادت کے بلند مرتبے پر فائض ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جن کی قربانیوں کا ہم آج اعتراف کر رہے ہیں ہم سب نے گروہی لسانی و طبقاتی اور نسلی تفریق کو بالا ئے طاق رکھ کر دشمن کو شکست فاش دی ہے اور خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان کا خواب شرمند ہ تعبیرہوا۔ ان خیالات کا اظہار آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں یاد گار شہداء پر حاضری دی اور یادگار شہداء پر پھولوں کا گلدستہ پیش کر نے کے موقع پر کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی پی بلوچستا ن رائے طاہرہلال شجاعت، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ و دیگر افسران بھی موجود تھے۔اس موقع پر انہوں نے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء بلوچستان پولیس کی عظیم فیملی کوہم سلام پیش کرتے ہیں۔ پولیس فورس اپنے قیام سے لیکرآج تک امن کی علمبردار رہی ہے ہمیں فخر ہے کہ حامد شکیل صا بر، فیاض سنبل،مبارک شاہ اور ساجد مہمند جیسے بہادر آفسیران اور اہلکاروں نے شہادت کا رتبہ پایا یہ سب ہم میں سے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس اپنے فرائض کے حوالے سے ہمیشہ پرعزم ہے اورہمارا عزم مزید پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور امن کے قیام کے لئے ہر وقت برسرے پیکار رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوا ان قربانیوں کی بدولت عوام خود کو پہلے سے زیا دہ محفوظ تصور کرتی ہے بلوچستان پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں لازوال ہیں حکومت نے بلوچستان پولیس کے شہداء یکج میں اضافے اور شہداء کے اہل خانہ کو پنجاب اور سندھ پولیس کی طرز پر ازسرنو اسپیشل پیکج اور مراعات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا فورس کے مسائل کے حل کیلئے ایک سربراہ کی حیثیت سے میں ہر فورم پر خود کو بلوچستان پولیس کا وکیل سمجھتا ہوں میں واضح کرنا چاہتا ہو کہ مجھے کسی صورت شہداء کی فیملی سے الگ نہ سمجھا جائے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانیں قربان کی میں ہر فورم پر پولیس اور خصو صا ً شہداء کے لواحقین کے مسائل کے حل کے لئے اپنی آواز اٹھاتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی تنخواہوں کو پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے برابر کرنے کی سمری محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو ارسال کردی ہے۔مراسلے میں لاء اینڈ آرڈ کو بحال کرنے کیلئے بلوچستان پولیس اہم کردار ادا کر رہی ہے ہمارے ملازمین کی جانیں داؤ پر لگی ہوئی ہین مگر اس کے باوجود بلوچستان پولیس کی تنخوائیں بہت کم ہیں اور دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان کے ملازمین ی تنخواہوں میں بہت زیادہ فر ق آرہا ہے بلوچستان پولیس کی تنخوائیں اورخاص کر ریسک الاؤنس میں اضافہ میر ی ترجیحات میں شامل ہیں شہداء کے لواحقین کے لئے پولیس شہداء اسکالر شپ کے ذریعے پوری کوشش ہو گی کہ ایسا مربوط نظام بنایاجائے جس سے وہ ثانوی سے لیکر یونیورسٹی کی سطح تک باقاعدہ تعلیم حاصل کر سکیں آئی جی پولیس نے اعلان کیا کہ فورس کے شہیدوں اور حاضر سروس اہلکاران کے بچے کیڈٹ کالجز میں داخلہ کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دیے ہیں محکمہ ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرے گا۔اس کے علاوہ آئی جی نے ایک تعلیمی سروے کروانے کے احکامات بھی دئے جس کے ذریعے شہداء اورپولیس کے حاضر سروس اہلکاروں کے بچوں کو پھرکا جائے گا اور ان کے معیاری تعلیمی اداروں کے خواب کو پورا کیا جائے گا۔آئی جی پولیس نے باور کروایا کہ پولیس شہداء کی بیواؤں کی مالی معاونت کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں فور س کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان پولیس کو ایک مثالی فورس بنانا میرا خواب ہے خصوصاً فورس کے ہر فرد کو پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی اور شہداء کے خاندانوں کے بہبود کویقینی بنانامیر ا عزم ہے۔ سینٹرل پولیس آفس میں ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن کا دورہ کرنے کے موقع پرآئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ کے ہمراہ ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی پی بلوچستا ن رائے طاہرہلال شجاعت، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ کو اعلیٰ افسران نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس سسٹم کے تحت جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کی جانب اہم قدم ہے ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سسٹم جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کی جانب ایک اہم قدم ہے ا س نظام کے تحت جرائم پیشہ افراد دیگر صوبوں کے مابین معلومات کا تبادلہ جرائم میں کمی لائی جاسکتی ہے اس جدید نظام سے عوام کو ان کے مسائل حل کرنے اور پولیس پر عوام کا اعتماد بھی زیادہ ہو جانے سے امن و امان میں بھی بہتری لائی جاسکتی ہیں پولیس کا ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکشین سینٹر کے نظام کے ساتھ ڈی آئی جیز اور ایس پیز کے علاوہ تھانوں سے بھی منسلک ہو گا۔ آخر میں آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی پی بلوچستا ن رائے طاہرہلال شجاعت، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ کوپولیس کی یاد گاری شیلڈ بھی دئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے