کسانوں کی مدد کیلئے صوبائی حکومت 2.2ارب روپے کی لاگت سے گندم کے بیج مفت فراہم کر رہی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) عالمی بنک کی جانب سے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صوبائی کی جانب سے فوری اور موثر ردعمل اور ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں معاونت کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ عالمی بنک نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں شعبہ آب زراعت زرائع معاش اور ہاؤسنگ کے شعبہ میں بحالی اور تعمیر نو کے لئے انتہائی آسان شرائط پر سو ملین ڈالر کے قرض کی فراہمی کی پیشکش بھی کی ہے عالمی بنک کے وفد نے بنک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجی بین حیسن کی قیادت میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ایک انتہائی اہم اور مفید ملاقات کی جس میں بنک کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر گیلیس جے ڈراگیلس چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اور وفاقی سیکریٹری اکنامک افئیرز کاظم نیاز بھی موجود تھے ملاقات میں عالمی بنک اور حکومت بلوچستان کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ عالمی بنک کی معاونت میں اضافے اور سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر نو میں بنک کے مالی اور تیکنیکی تعاون کا جائیزہ لیا گیا عالمی بنک کی جانب سے صوبے میں غیر ملکی امداد سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت میں اضافہ پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی توجہ اونر شپ اور مثبت پالیسیوں سے ترقیاتی عمل میں حوصلہ افزاء تیزی آئی ہے جس سے عالمی بنک کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے وزیراعلیٰ نے عالمی بنک کی جانب سے معاونت کے فروغ کی یقین دہانی پر کنٹری ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارے لئے سب سے چیلنج متاثرین سیلاب کی بحالی اور انکے گھروں اور متاثرہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو ہے ہمارے پاس وسائل محدود جبکہ تباہی لا محدود ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ہی سے طے کیا تھا کہ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے اور اپنے تمام وسائل تعمیر نو کے لئے برؤے کار لائیں گے اور اگر قرض بھی لینا پڑا تو گریز نہیں کرینگے کیونکہ حکومت کی معاونت کے بغیر متاثرین 20 سال میں بھی دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے تین سے چار ماہ کے عرصہ میں صوبائی مشنری نے دن رات محنت کی اور الحمداللہ ہم نے متاثرین کی فوری امداد کو یقینی بنایا اور اس پورے عرصہ میں نہ تو کوئی شکایت سامنے آئی اور نہ ہی کوئی احتجاج ہوا چیف سیکریٹری نے امدادی سرگرمیوں کی موثر نگرانی کی اور تما م محکموں اور اداروں کو امدادی کاروائیوں میں مصروف رکھا وزیراعلیٰ نے کہا کہ قدرتی آفت کے دوران فوری امداد کیلئے تو ملکی اور غیر ملکی ادارے تعاون کرتے ہیں لیکن بحالی کے عمل میں تعاون کا فقدان نظر آتا ہے جبکہ اہم مرحلہ بحالی کا ہو تا ہے انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مدد کیلئے صوبائی حکومت 2.2ارب روپے کی لاگت سے گندم کے بیج مفت فراہم کر رہی ہے جبکہ گھروں کی تعمیر نو کے لئے پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے جائینگے عالی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ کے موقف سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے اسے حقائق پر مبنی قرار دیا انہوں نے کہا کہ عالمی بنک نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا ہے جبکہ ڈونرز کو فنڈز کی فراہمی کی جانب راغب کیا جارہا ہے انہوں نے کہا انکا ادارہ صوبائی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے اور اس حوالے سے صوبائی حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں جن میں عملی اقدامات اور قابل عمل لائحہ عمل طے کیا جائے گا اس موقع پر گھروں کی تعمیر نو کے منصوبے کے لیئے عالمی بنک کی مالی و تیکنیکی سپورٹ کو جلد حتمی شکل دینے سے اتفاق کیا گیا۔