بلوچستان کا مستقبل بلوچستان عوامی پارٹی سے وابستہ ہے، میر عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مستقبل بلوچستان عوامی پارٹی سے وابستہ ہے لہٰذا میری محسن بلوچستان وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر سردار صالح بھوتانی سے گزارش ہے کہ وہ بلوچستان عوامی پارٹی کو مضبوط بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں کیونکہ ملک میں کسی بھی وقت عام انتخابات کا اعلان ہو سکتا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی مضبوط اور فعال ہوئی تو آئندہ الیکشن میں ایک بار پھر سویپ کرے گی۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر بلوچستان عوامی پارٹی خاران کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اس وقت صوبے کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے اور اسے عوام کا بھرپور مینڈیٹ حاصل ہے بدقسمتی سے ان ساڑھے چار سال کے دوران پارٹی پر توجہ نہ ہونے کی وجہ سے اندرونی طورپر انتشار کا شکار ہے تاہم پارٹی کے مرکزی اور صوبائی انتخابات میں نئی آنے والی قیادت پارٹی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پارٹی قیادت خصوصاً مرکزی صدر و وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی صدر سردار صالح بھوتانی پارٹی کو مزید مضبوط اور فعال کرنے کیلئے مزید عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ ساڑھے چار سال کی مایوسی کا خاتمہ ہو اور پارٹی ورکر جو کہ پارٹی کی طاقت کا سرچشمہ ہیں دن رات لگا کر پارٹی کا پیغام صوبے میں پھیلائیں کیونکہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اس بات کا اشارہ دے رہی ہے کہ ملک میں کسی بھی وقت عام انتخابات کا اعلان ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ محسن بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور سردار صالح بھوتانی سے پارٹی کے کارکنوں اور صوبے کے عوام کو بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ بلوچستان کا مستقبل باپ پارٹی سے ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے میری یہ گزارش ہے کہ وہ پارٹی کو صوبے میں فعال اور مضبوط بنانے کیلئے تمام اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پارٹی کے کارکنوں کو ترجیح دیں اور اسی طرح باپ پارٹی کے وزراء جن کے محکموں میں بڑی تعداد میں خالی آسامیاں ہیں ان میں میرٹ کے ساتھ ساتھ پارٹی ورکروں کی نشاندہی کو بھی اہمیت دیں تاکہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے چار سال میں بلوچستان میں باپ پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود کارکنوں پر توجہ نہیں دی گئی جس سے مایوسی پھیلی اس مایوسی کے خاتمے کیلئے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور سردار صالح بھوتانی کو اب کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا یہ تقاضہ ہے کہ پارٹی کے ورکروں کو زیادہ سے زیادہ اہمیت دی جائے اور صوبے کے تمام اضلاع میں پارٹی کے یونٹس کو مضبوط کیا جائے تاکہ پارٹی اس پوزیشن میں آجائے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں 2018ء کے انتخابات سے زیاد اچھا رزلٹ دے سکے اور اس سلسلے میں پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز جو 2018ء کے انتخابات میں نان کیڈر کے لوگوں کی ایک بھرمار کامیاب ہوئی جن کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے عوام ان کی کارکردگی سے مایوس ہیں۔ امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں ان نان کیڈر کے لوگوں کو عوام اپنے ووٹ سے مسترد کریں گے اور ایسے لوگوں کو کامیاب کرائیں گے جو عوام کے حقیقی خادم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے